پشاور(این این آئی)خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی دو حکومتوں کے دوران 651 ارب روپے کا قرضہ لیاگیا۔خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی دو حکومتوں نے گزشتہ نو سال کے دوران ایشیائی ترقیاتی بینک اور ورلڈ بینک سے 651 ارب روپیکے قرضے لیے۔ سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے دورحکومت میں 6 منصوبوں کے لیے 89 ارب روپے کا قرضہ لیا گیا
دستاویز کے مطابق بی آر ٹی کے لیے 52 ارب 47 کروڑ روپے، سڑکوں کی بحالی کیلئے 14 ارب 35 کروڑ 50 لاکھ روپے، توانائی کے منصوبوں کیلئے 15 ارب 97کروڑ 50 لاکھ روپے، نیشنل ایمیونائزیشن پروگرام سپورٹ منصوبے کے لیے 33 کروڑ روپے، پیہورکینال توسیعی منصوبے کے لیے 3ارب 63کروڑ روپے کا قرضہ لیا گیا۔ پرویز خٹک کی حکومت میں 43 ارب روپے کا غیرملکی قرضہ واپس کیا گیا، قرضوں پر سود کی مد میں 7 ارب روپے ادا کیے گئے۔ دستاویز کے مطابق وزیراعلیٰ محمود خان کے دور حکومت میں 13 منصوبوں کے لیے 5 کھرب 61 ارب روپے کے قرضوں کے معاہدے کیے گئے۔ فنانس، آب پاشی، زراعت، سیاحت، ٹرانسپورٹ سمیت 9 شعبوں کیلئے 40 ارب 92 کروڑ روپے کا قرضہ 2 فیصد مارک اپ پرلیا گیا جن میں سے 146 ارب روپے کے قرضے صوبائی حکومت کو وصول ہوگئے۔ رواں مالی سال قرضوں اور سود کی مد میں صوبائی حکومت 20 ارب روپے ادا کریگی جبکہ قرضوں کی واپسی 25 سے 30 سال کے دوران کی جائے گی۔ پی ٹی آئی کے 9 سالہ دور حکومت سے پہلے صوبے پر قرضوں کا بوجھ 132 ارب روپے تھا۔ دوسری جانب وزیرخزانہ خیبرپختونخوا تیمورسلیم جھگڑا نے نجی ٹی وی سے بات چیت میں بتایا کہ خیبرپختونخوا حکومت پر دسمبر 2021 تک 331 ارب روپے کا بیرونی قرضہ ہے، قرضوں کی ادائیگی کے بہتر نظم و نسق کیلئے ڈیٹ مینجمنٹ یونٹ بنایا ہے ،اخراجات کنٹرول کرنے کیلئے پبلک فنانشل منیجمنٹ ایکٹ منظور کیا گیا ہے، ایکٹ کے تحت قرضوں کی حدیں بھی مقرر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ رقوم کو فی امریکی ڈالر کے ایکسچینج ریٹ کے تناسب سے روپیہ میں تبدیل کیاجاتا ہے، ڈالراور روپیہ کے تبادلے کی شرح وزارت اکنامک افیئرزڈویژن اسلام آباد مہیا کرتا ہے۔