کراچی(این این آئی)سندھ ہائی کورٹ میں ماورائے عدالت قتل کیس 32 سال بعد منطقی انجام کو پہنچ گیا۔ 1990 میں پولیس کے تشدد سے جاں بحق ہونے والے نوجوان کے
ورثا کو انصاف مل گیا۔مقتول شکیل کے 90 سالہ والد نے 2 کروڑ 8 لاکھ روپے کا چیک وصول کرلیا۔ سندھ ہائی کورٹ نے سی آئی اے سینٹر میں پولیس تشدد سے ہلاکت پر ہرجانہ منظور کیا تھا۔عدالتی حکم پر سندھ حکومت کے اکانٹ سے 2 کروڑ 8 لاکھ سے زائد رقم ادا کی گئی۔
عدالت نے مقتول کے اہل خانہ کو رقم ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔پولیس نے جنرل اسٹور چلانے والے نوجوان کو کھوڑی گارڈن سے حراست میں لیا تھا۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ عینی شاہد کے مطابق مقتول شکیل کو 24 اپریل 1990 کو گرفتار کیا گیا تھا، مقتول کو چھت سے لٹکا کر
بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، ایس ایس پی سی آئی اے سینٹر سمیع اللہ مروت و دیگر نے بیٹے پر تشدد کیا تھا۔
واقعے کی جوڈیشل انکوائری میں پولیس اہلکاروں کو ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔ 24 سالہ شکیل کی پولیس حراست میں ہلاکت کی جوڈیشل انکوائری کرائی گئی تھی۔