لاہور( این این آئی)سینئر صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں غیر قانونی ہاسنگ سوسائٹیوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری ہیں، غریبوں کا پیسہ لوٹنے والے قبضہ مافیا کے بھیانک اور مکروہ چہرے بے نقاب کریں گے اور انہیں قانون کی گرفت میں لاکر عوام کا لوٹا ہوا پیسہ ان سے نکلوائیں گے،ریورایج ہائوسنگ سوسائٹی کے مالک عبدالعلیم خان نے
سوسائٹی میں مختص ایل ڈی اے کی اڑھائی کینال زمین پر اپنے ابا جی کی قبر بنا دی،ای او بی آئی سکینڈل میں ادارے کے چیئر مین کے ساتھ ساز باز کر کے غریبوں کے پیسے پر ہاتھ صاف کئے،موصو ف نے ریورایج ہائوسنگ سوسائٹی کی زمینیں دکھا کر لوگوں کو دریا کے اندر والے علاقے کی زمینیں بیچ دیں اور حاصل ہونے والے پیسے سے گلبرگ لاہو ر اور اسلام آباد میں زمینیں خریدیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے 90 شاہراہ قائد اعظم پر صوبائی وزرا حسنین بہادر دریشک، سردار آصف نکئی،مشیر داخلہ عمر سرفراز چیمہ اور ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ سینئر صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال نے کہا کہ قبضہ مافیا کے سرغنہ عبدالعلیم خان نے لاہور ایئر پورٹ کے نزدیک پارک ویو ہائوسنگ سوسائٹی بنائی جو اب ڈی ایچ اے میں شامل ہے۔اس کالونی میں بھی موصوف نے ایکسٹرا پلاٹ بیچے اور لوگوں کو فائیلیں بیچ کر اربوں روپے اکٹھے کئے۔برکی روڈ پر سکول کی زمین پر قبضہ کیا، شاہ پور کانجراں کا سرکاری راستہ اپنی کالونی میں شامل کیا اور اس راستے کے دونوں جانب پلاٹ کاٹ کر بیچ دئیے۔ ایل ڈی اے کے منظور شدہ نقشے کے مطابق پارکنگ اور سڑک کے لئے مختص اراضی اڑھائی کینال کو سوسائٹی میں شامل کر کے اپنا دفتر بنا لیا۔ قبرستان کے لئے مختص دس کینال 75 مرلے کی اراضی پر بھی کمرشل پلاٹ بنا کر بیج دیے۔
لوگوں کی زمینیں کاٹ کر ابا جی کے نام کی مسجد بھی بنا دی۔ عیسائیوں کے قبرستان کو اپنی سوسائٹی کا قبرستان ظاہر کر کے لوگوں کو دھوکہ دیا۔جیسمین پارک کو بھی موصوف نے کمرشل پلاٹ بنا کر بیچ دیا۔ رہن رکھی گئی زمینوں کو بھی بیچ کر پیسے بنائے۔ سرکاری اورلوگوں کی زمینوں پر مساجد اور خیراتی ادارے بنانے والوں کے چہرے عوام کے سامنے بے نقاب کر دئیے۔
عبدالعلیم خان نے ای او بی آئی کے چیئر مین کے ساتھ مل کر 34 ارب روپے کا گھپلا کیا۔موصوف کا ایک اور خوفناک سکینڈل یہ ہے کہ اس کی کوئی گاڑی، کوئی دفتر، کوئی فارم ہائوس ایسا نہیں جو بینک میں پلج نہ ہو۔ موصوف نے زمین کو رہن رکھ کر بینکوں سے 25 ارب روپے لئے۔میری گورنر اسٹیٹ بینک سے درخواست ہے کہ وہ عبدالعلیم خان کے زمین رہن رکھ کر اربوں رپے لینے کا نوٹس لیں۔
عدالت عظمی سے درخواست ہے کہ ای او بی آئی کا کیس فوری سنا جائے اور فیصلہ کیا جائے تاکہ یتیموں،بیواں،مسکینوں اور مزدوروں کا لوٹا ہوا پیسہ انہیں واپس مل سکے۔ عدالت عالیہ سے میری گزارش ہے کہ ایل ڈی اے بمقابلہ ریورایج ہاسنگ سوسائٹی کا کیس بھی سنا جائے۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے بھی موصوف کو نوٹس بھیجا تھا چیئر مین نیب بھی اس معاملے کو دیکھیں۔پنجاب کے 12 کروڑ عوام انصاف کے لئے اپنے اداروں کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ ایل ڈی اے قبضہ مافیا سے زمینیں واگزار کرانے کے لئے
اپنی ذمہ داری پوری کرتا رہا ہے لیکن عبدالعلیم خان نے عدالتوں سے سٹے لے رکھا ہے۔ ایل ڈی اے نے سٹے ختم کرانے کے لئے بہترین وکلا کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں امید ہے کہ انصاف ضرور ہو گا۔