بدھ‬‮ ، 30 جولائی‬‮ 2025 

سوات میں سکول وین ڈرائیور کے قتل کا ڈراپ سین

datetime 20  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مینگورہ(این این آئی)خیبر پختونخواہ انسپکٹر جنرل آف پولیس معظم جاہ انصاری نے کہا ہے کہ سوات کے علاقے گلی باغ میں سکول وین ڈرائیور کا قتل دہشت گردی نہیں بلکہ ذاتی رنجش تھی اور ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے ،دو ملزمان کی تلاش جاری ہیے،سوات میں تمام پہاڑی چوٹیاں دہشت گردوں سے خالی کرا لی گئی ہیں اور آئندہ دو سے تین مہینوں میں سوات کے رونقیں دوبارہ بحال ہوگی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ مینگورہ بائی پاس واقع کی بھی تحقیقات جاری ہیں اور جلد حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں گے۔ ایک سال کے دوران بھتہ کی کال دینے والے 63افراد کو گرفتار کر لیا گیاہے۔آئی جی معظم جاں انصاری نے کہا کہ افغانستان میں 15 اگست 2021کوحالات تبدیل ہونے سے پورے خطے میں تبدیلی آگئی اور جیلوں سے جرائم پیشہ افراد اور دہشت گرد رہا ہوئے جس سے حالات خراب ہوئے تاہم یہ واضح کردیناچاہتے ہیں کہ جو بھی دہشت گرد آئیںگے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت سوات کے تمام پہاڑوں اور چوٹیوں کو دہشت گردوں سے خالی کرایا گیا ہے اور ہر چوٹی پر آرمی اور پولیس موجود ہے ۔انہوں نے کہا کہ 10اکتوبر کوگلی باغ میں سکول وین ڈرائیوحسین احمد کے قتل سے علاقے میں دہشت پھیل گئی اور اس کو لوگ دہشت گردی کا وقوعہ قرار دے کر اس کے خلاف بڑے بڑے جلو س نکلے اور سیاسی قائدین نے قیادت کی تاہم پولیس نے انتہائی مہارت کے ساتھ اس کیس کوٹریس کرکے مقتول حسین احمد کے سالے کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ دو ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ایک ملزم دبئی فرار ہوگیا ہے جس کیلئے انٹرپول کے ذریعے رابطہ کیا جا رہا ہے اور جلد وہ پولیس کے گرفت میں ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ اس قتل کے محرکات ذاتی اور گھریلو تنازعہ تھاجس میں اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مینگورہ بائی پاس پر ہونے والے واقعہ میں باپ بیٹے کی جاں بحق ہونے اور اس میں آرمی کے جوانو ں کے زخمی ہونے کے بعد سی ٹی ڈی کی جانب سے تفتیش جاری ہے اور جلد حقائق سامنے لائے جائیں گے۔آئی جی معظم جاہ انصاری نے کہا کہ سوات میں دو سے تین ماہ تک حالات بہتر اور رونقیں دوبارہ بحال ہوں گے اور تفریحی مقامات پر سیاحتی سرگرمیاں شروع کر کے سیاحوں کو لایا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ دیر میں بھی اسکول کے بچوں کو نشانہ بنایا گیا تھا تاہم چند گھنٹوں بعدہی حقائق سامنے آگئے تو دو فریقین کے آپس میں فائرنگ کے نتیجے میں بچی زخمی ہوئی تھی ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر عاطف خان کو بھتے کی کال اور خط کے حوالے سے بھی تفتیش جاری ہے تاہم طالبان کے جانب سے افیشلی پیغام سامنے آیا ہے کہ یہ خط انہوں نے نہیں بھیجا ہے

تاہم پھر بھی پولیس تفتیش کر رہی ہے اور یہ بات واضح ہے کہ پچھلے ایک سال کے دوران پولیس نے خیبر پختونخواہ میں بھتے کے کال دینے والے 63 ملزمان کو گرفتا ر کر لیا ہے۔۔ اس موقع پر کمشنر ملاکنڈ ڈویڑن شوکت علی یوسفزئی ،ڈی آئی جی ملاکنڈ ریجن ذیشان اصغر ،ڈی آئی جی سی ٹی ڈی جاوید اقبال ،ڈی پی او سوات زاہد نواز مروت اورایس پی سی ٹی ڈی اظہار شاہ بھی موجود تھے۔



کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…