ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

وہ عام بری عادت جس سے چھٹکارا پاکر بل گیٹس زندگی میں کامیاب ہوئے

datetime 17  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکہ (مانیٹرنگ ڈیسک) بل گیٹس اس وقت 90 ارب ڈالرز سے زائد کے مالک ہونے کی وجہ سے دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص ہیں اور برسوں نمبرون بھی رہ چکے ہیں، تاہم اگر وہ اچانک کسی وجہ سے غریب ہوجائیں تو دوبارہ کامیابی کے لیے کیا کریں گے؟ تو اس کا جواب بل گیٹس خود دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ اگر انہیں دوبارہ زندگی میں کامیابی کے لیے جدوجہد کرنا پڑے۔

تو وہ اپنی سوچ کو بدل کر سماجی حیثیت میں اضافے کی کوشش کرتے۔ مائیکرو سافٹ کے بانی کا کہنا تھا کہ آپ کا طرز فکر زندگی میں کامیابی پر بہت زیادہ اثرانداز ہوتا ہے۔ گزشتہ دنوں ایک ٹی وی شو کے دوران انہوں نے کہا ‘ ہم اکثر بہت زیادہ توجہ اس بات پر مرکوز کرتے ہیں کہ ہم کیا نہیں کرسکے، جس کے نتیجے میں ہم وہ اسباق نظرانداز کردیتے ہیں، جو کہ ہمارے لیے بہت زیادہ کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں۔ آسان الفاظ میں ناکامیوں پر فکرمند ہونے کی بجائے اپنی کامیابیوں سے متاثر ہوکر آگے بڑھیں۔ نجی ٹی وی جیو کے مطابق بل گیٹس کے مطابق ‘ جب میں بزنس کرنے لگا تو معلوم ہوا کہ یہ بہت بری عادت ہے اور اس سے پیچھا چھڑانے میں مجھے 2 سال لگ گئے۔انہوں نے بتایا کہ ‘اس وقت کوئی بھی مجھے سراہتا نہیں تھا کیونکہ میں اپنے کام ٹالتا رہتا تھا۔اسی وجہ سے بل گیٹس نے اس عادت سے پیچھا چھڑایا اور اپنے کالج کے ایسے ساتھیوں جیسے بن گئے جو ہر کام بروقت کرتے تھے۔بل گیٹس غلط نہیں تھے کیونکہ سائنسی رپورٹس کے مطابق اپنے کاموں کو آخری وقت تک ٹالنا طویل المعیاد بنیادوں پر بہت نقصان دہ ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس سے کام کا معیار اور شخصیت دونوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔بل گیٹس کا کہنا تھا کہ وہ عالمی سطح پر لوگوں کی زندگیوں میں بہتری کے لیے اسی حکمت عملی پر عمل کرتے ہیں اور موجودہ حالات میں خرابی کی بجائے اچھی چیزوں کو دیکھتے ہیں، چاہے وہ غربت ہو، سیاست یا امراض۔ ان کا کہنا تھا کہ پرامید ہوکر سوچنے پر وہ دنیا بھر میں حالات کو بہتر ہوتا دیکھ رہے ہیں،

جو کہ مایوسانہ سوچ میں ناکامیاں لگتیں۔ انہوں نے مزید کہا ‘ انتہائی غربت کی شرح 1990 سے 2018 میں 36 فیصد سے کم ہوکر 9 فیصد ہوچکی ہے، روزانہ ایک لاکھ 37 ہزار افراد انتہائی غربت سے باہر نکل رہے ہیں، گزشتہ 25 برسوں کے دوران ہم نے بچوں کی اموات کی شرح 50 فیصد تک کم کردی ہے

جبکہ زرعی پیداوار کو بڑھایا ہے’۔ بل گیٹس کے مطابق انسان فطری طور پر اچھی چیزوں پر خوش ہونے کی بجائے خرابی پر تشویش زدہ ہوتے ہیں جبکہ مسائل کے حوالے سے ہم بہت بے صبرے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی کام کو مکمل صلاحیت سے کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ سب کچھ پرفیکٹ ہوگا

پرامید ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ میں المیے اور ناانصافی کو نظرانداز کردوں’۔ اس کی بجائے یہ سمجھنے کی ضرورت ہوتی ہے کہ کیا کرنا کارآمد ہوگا اور اسے کیسے بہتر بنایا جاسکتا ہے، جس سے زندگی میں کامیابی کا امکان بڑھتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…