اسلام آباد(این این آئی)وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے انکشاف کیا ہے کہ عمران خان’’لیکڈ آڈیو‘‘میں جن ارکان کو خریدنے کی بات کررہے ہیں وہ ایم کیو ایم اور بلوچستان عوامی پارٹی کے ارکان ہیں۔نجی ٹی وی کوانٹرویو دیتے ہوئے رانا ثنا نے کہا کہ عمران خان کی لیک ہونے والی آڈیوز کا فارنزک آڈٹ کیا جائے گا۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ عمران خان نے اراکین کو خریدنے کی کوشش کی مگر اس میں کامیاب نہیں ہوسکے، عمران خان کے اتحادی ان سے مایوس ہوچکے تھے۔انہوںنے کہاکہ ایم کیو ایم کو فیصلہ کرنے میں سب سے زیادہ دیر لگی، اس دوران انہوں نے پیپلز پارٹی سے متعلق اپنے تحفظات کا اظہار بھی کیا، انہی دنوں میں پی ٹی آئی کی جانب سے ایم کیو ایم کو خریدنے کی کوشش کی گئی۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کو بھی عمران خان نے خریدنے کی کوشش کی ہے، انہوں نے بھی ہمارے ساتھ شامل ہونے کا فیصلہ کرنے میں کافی دیر کی ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ہارس ٹریڈنگ کے معاملے پر عمران خان کہتے تھے کہ ایسا کرنا شرک ہے اور خود انہوں نے یہ عمل کیا، ایسے لوگوں کو اللہ تعالی بے نقاب کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج ٹیکنالوجی نے بہت ترقی کرلی ہے، جس کی وجہ سے کوئی بھی شخص کسی کی بھی گفتگو ریکارڈ کرسکتا ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان نے جس دن دھرنے کی تاریخ دے دی اس کے بعد ان کے پاس کوئی راستہ نہیں ہوگا، نہ یہ دھرنا دے سکیں گے اور نہ ہی واپس جا سکیں گے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان ملک میں انارکی پھیلانا چاہتے ہیں اور دارالخلافہ پر حملہ آور ہونا چاہتے ہیں۔