اسلام آباد (این این آئی) وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے آڈیو لیکس معاملے پر کہاہے کہ ڈیوائس کے رکھے جانے کے زیادہ امکانات ہیں، ابتدائی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کر دی ہے ، جن لوگوں پر شبہ ہے ان کی نگرانی کی جارہی ہے ، جلد نتیجے پر پہنچ جائیں گے ،ابھی تک اسلام آباد میں کوئی راستہ بند نہیں کیا ، صدر کے رویہ کے خلاف
بطور احتجاج کوئی آیا نہیں اور کوئی آکر چلا گیا ہے ۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کے دور ان صدر مملکت عارف علوی کے خطاب کے دور ان بائیکاٹ کے حوالے سے سوال پر وزیر داخلہ نے کہاکہ احتجاج کی کئی وجوہات ہیں ان میں ایک وجہ صدر مملکت کا وہ غیر آئینی رویہ ہے جو انہوں نے ایک ریاست سربراہ ہوتے ہوئے اپنانے کے بجائے پی ٹی آئی کے ایک ورکر جیسا رویہ اپنایا ، صدر مملکت کو چاہیے تھا جب ریاست کے سب سے بڑے عہدے پر بیٹھے ہیں ان کو اپنا رویہ اس کے مطابق رکھنا چاہیے جو انہوںنے اپنا یا جس کی وجہ ہمیں احتجاج کر نا پڑا ۔ وزیر اعظم شہباز شریف کے اجلاس میں نہ آنے پر سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہاکہ صدر مملکت کے رویہ پر بطور احتجاج کوئی آیا نہیں اور کوئی آکر چلا گیا ہے ۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ مجھے نہیں معلوم صدر مملکت نے فی البدیہ تقریر کی ہے یا گور نمنٹ کی طرف سے دی گئی ہے لیکن رولز یہی کہتے ہیں صدر مملکت وہی تقریر کرتے ہیں جو گور نمنٹ سے منظور ہوتی ہے ۔ تحریک انصاف کے ممکنہ لانگ مارچ کے حوالے سے سوال پر انہوںنے کہاکہ ابھی تک راستے بند نہیں کئے گئے ، کنٹینرز کا انتظام ضرور کیا گیا ہے اگر کوئی راستہ بند ہے تو بتایا جائے اسے فوراً کھلواتے ہیں ۔وزیر اعظم ہائوس میں آڈیو لیکس کے حوالے سے سوال پر انہوںنے کہاکہ معاملے کی انکوائری بھی ہورہی ہے اور کمیٹی کی میٹنگز بھی ہورہی ہیں
اور اس کی ابتدائی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کر چکے ہیں تفصیلی رپورٹ میں بہت سارے پہلو ہیں جو پیش کر نا باقی ہے ۔انہوںنے کہاکہ آڈیو لیکس کے پیچھے کوئی لمبے چوڑے عناصر نہیں ہیں ، ڈیوائس کے وہاں پر رکھے جانے کے زیادہ امکانات ہیں اور اس بارے میں کوئی ملازم بھی ہوسکتا ہے ، جن لوگوں پر شبہ ہے ان کی نگرانی کی جارہی ہے ، جلد صحیح نتیجے پر پہنچیں گے ۔