اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

تیار ہونا یا بال بنانا سب کچھ نہیں خوشدل کی پرفارمنس پر آفریدی بھی چپ نہ رہے

datetime 6  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( آن لائن) مڈل آرڈر بیٹسمین خوشدل شاہ کے خلاف اسٹیڈیم میں پرچی کے نعروں پر اسٹار آل راؤنڈر کھلاڑی شاہد آفریدی نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔نجی میڈیا سے گفتگو کے دوران خوشدل کے ساتھ پیش آئے واقعے پر شاہد آفریدی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ جب کھلاڑی

پرفارمنس دے تو یہی شائقین اسے سر پر بھی بٹھالیتے ہیں، مداح آپ کی پہچان ہوتے ہیں ہر کھلاڑی پر مشکل وقت آتا ہے جس دوران اس پر تنقید کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پرفارمنس تو دینی پڑے گی کیوں کہ اگر آپ میں پلیئرز کے طور پر کھیل رہے ہیں تو شائقین امید لگائے بیٹھے ہیں کہ مڈل آرڈر بیٹسمین نیچے آکر چھکے چوکے لگائیں گے اور پھر ا ٓپ لگاتار 4 سے 5 میچز میں پرفارم نہیں کررہے تو ظاہر سی بات ہے تنقید تو ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ ہی یہی ہے کہ تنقید میں پرفارم کرنا اور یہی بات اہم ہے کہ جو بتاتی ہے کہ ایک کھلاڑی اندرونی طور پر کتنا دلیر ہے۔کھلاڑیوں پر ہونے والی تنقید سے مورال گرنے والی بات پر سابق کپتان نے کہا کہ اچھے کپڑے پہننے سے اچھا لگا جاسکتا ہے لیکن اصل چیز ایک کھلاڑی کی پرفارمنس ہے، ایک کھلاڑی کے لیے سب کچھ تیار ہونا بال بنانا نہیں بلکہ پرفارمنس دینا ہے جو کھلاڑی کو خوبصورت بناتی ہے، انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک کھلاڑی کو پریشر کے ساتھ کھیلنا ہوتا ہے کیوں کہ یہ دلیری کی کرکٹ ہے، اگر آپ نے منہ بند کرنے ہیں تو پرفارمنس دینی ہوگی کیوں کہ اگر کسی کو کھلاڑی کو اتنا کھلا چانس ہر میچ میں ملے تو اسے لازمی پرفارم کرنا پڑے گا۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…