اتوار‬‮ ، 22 دسمبر‬‮ 2024 

زندگی بھر کیلئے کسی کو نااہل کرنا اتنا آسان نہیں ،چیف جسٹس آف پاکستان

datetime 6  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے پی ٹی آئی راہنماء فیصل واووڈا کی نااہلی کیخلاف دائر اپیل کی سماعت کے موقع پر ریمارکس دئیے ہیں کہ آرٹیکل 62 ون ایف کا ڈیکلریشن عدالت ہی دے سکتی ہے،شواہد کا جائزہ لیے بغیر کسی کو

بد دیانت یا بے ایمان نہیں کہا جا سکتا،زندگی بھر کیلئے کسی کو نااہل کرنا اتنا آسان نہیں،عدالتی ڈیکلریشن کا مطلب ہے شواہد ریکارڈ کیے جائیں،سپریم کورٹ اپنے فیصلوں میں آرٹیکل 62 ون ایف کے اطلاق کا معیار مقرر کر چکی ہے۔کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت فیصل واووڈا کے وکیل وسیم سجاد نے عدالت کو بتایا کہ فیصل واووڈا نے امریکہ سفارتخانے کو شہریت چھوڑنے کا کہا تھا، جسٹس منصور علی شاہ نے پوچھا کیا زبانی بیان پر شہریت چھوڑی جا سکتی ہے؟ جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دئیے کہ بیان حلفی جمع کراتے وقت فیصل واوڈا کا امریکی پاسپورٹ منسوخ نہیں ہوا تھا، وکیل فیصل واوڈا نے عدالت کو بتایا کہ اصل سوال تاحیات نااہلی کے ڈیکلریشن کا ہے جو کمیشن نہیں دے سکتا، دوہری شہریت پر آرٹیکل 63 ون سی کا آ اطلاق ہوتا ہے،دوہری شہریت پر رکن صرف ڈی سیٹ ہوتا ہے تاحیات نااہل نہیں۔بعد ازاں عدالت عظمی نے معاملہ کی سماعت آئندہ بدھ تک کے لئے ملتوی کر دی ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…