اتوار‬‮ ، 02 فروری‬‮ 2025 

زندگی بھر کیلئے کسی کو نااہل کرنا اتنا آسان نہیں ،چیف جسٹس آف پاکستان

datetime 6  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے پی ٹی آئی راہنماء فیصل واووڈا کی نااہلی کیخلاف دائر اپیل کی سماعت کے موقع پر ریمارکس دئیے ہیں کہ آرٹیکل 62 ون ایف کا ڈیکلریشن عدالت ہی دے سکتی ہے،شواہد کا جائزہ لیے بغیر کسی کو

بد دیانت یا بے ایمان نہیں کہا جا سکتا،زندگی بھر کیلئے کسی کو نااہل کرنا اتنا آسان نہیں،عدالتی ڈیکلریشن کا مطلب ہے شواہد ریکارڈ کیے جائیں،سپریم کورٹ اپنے فیصلوں میں آرٹیکل 62 ون ایف کے اطلاق کا معیار مقرر کر چکی ہے۔کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت فیصل واووڈا کے وکیل وسیم سجاد نے عدالت کو بتایا کہ فیصل واووڈا نے امریکہ سفارتخانے کو شہریت چھوڑنے کا کہا تھا، جسٹس منصور علی شاہ نے پوچھا کیا زبانی بیان پر شہریت چھوڑی جا سکتی ہے؟ جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دئیے کہ بیان حلفی جمع کراتے وقت فیصل واوڈا کا امریکی پاسپورٹ منسوخ نہیں ہوا تھا، وکیل فیصل واوڈا نے عدالت کو بتایا کہ اصل سوال تاحیات نااہلی کے ڈیکلریشن کا ہے جو کمیشن نہیں دے سکتا، دوہری شہریت پر آرٹیکل 63 ون سی کا آ اطلاق ہوتا ہے،دوہری شہریت پر رکن صرف ڈی سیٹ ہوتا ہے تاحیات نااہل نہیں۔بعد ازاں عدالت عظمی نے معاملہ کی سماعت آئندہ بدھ تک کے لئے ملتوی کر دی ہے۔

موضوعات:



کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…