منگل‬‮ ، 21 اکتوبر‬‮ 2025 

زندگی بھر کیلئے کسی کو نااہل کرنا اتنا آسان نہیں ،چیف جسٹس آف پاکستان

datetime 6  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے پی ٹی آئی راہنماء فیصل واووڈا کی نااہلی کیخلاف دائر اپیل کی سماعت کے موقع پر ریمارکس دئیے ہیں کہ آرٹیکل 62 ون ایف کا ڈیکلریشن عدالت ہی دے سکتی ہے،شواہد کا جائزہ لیے بغیر کسی کو

بد دیانت یا بے ایمان نہیں کہا جا سکتا،زندگی بھر کیلئے کسی کو نااہل کرنا اتنا آسان نہیں،عدالتی ڈیکلریشن کا مطلب ہے شواہد ریکارڈ کیے جائیں،سپریم کورٹ اپنے فیصلوں میں آرٹیکل 62 ون ایف کے اطلاق کا معیار مقرر کر چکی ہے۔کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت فیصل واووڈا کے وکیل وسیم سجاد نے عدالت کو بتایا کہ فیصل واووڈا نے امریکہ سفارتخانے کو شہریت چھوڑنے کا کہا تھا، جسٹس منصور علی شاہ نے پوچھا کیا زبانی بیان پر شہریت چھوڑی جا سکتی ہے؟ جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دئیے کہ بیان حلفی جمع کراتے وقت فیصل واوڈا کا امریکی پاسپورٹ منسوخ نہیں ہوا تھا، وکیل فیصل واوڈا نے عدالت کو بتایا کہ اصل سوال تاحیات نااہلی کے ڈیکلریشن کا ہے جو کمیشن نہیں دے سکتا، دوہری شہریت پر آرٹیکل 63 ون سی کا آ اطلاق ہوتا ہے،دوہری شہریت پر رکن صرف ڈی سیٹ ہوتا ہے تاحیات نااہل نہیں۔بعد ازاں عدالت عظمی نے معاملہ کی سماعت آئندہ بدھ تک کے لئے ملتوی کر دی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آرتھرپائول


آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…