منگل‬‮ ، 05 اگست‬‮ 2025 

ایران میں مظاہروں کی حمایت میں سابق صدر کی بیٹی گرفتار

datetime 29  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران (این این آئی)ایران میں 22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت پر ملک گیر مظاہروں کی حمایت کرنے کے جرم میں سابق ایرانی صدر ہاشمی رفسنجانی کی صاحبزادی کو گرفتار کرلیا گیا۔ایران میں پولیس کی حراسٹ میں 22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف ملک بھر میں

مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ان مظاہروں کی حمایت کرنے پر سابق ایرانی صدر کی بیٹی فائزہ ہاشمی رفسنجانی کو دارالحکومت تہران سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔پولیس نے سابق صدر کی صاحبزادی پر الزام عائد کیا ہے کہ ان کے بیانات ملک میں فسادات کو ہوا دے رہے ہیں۔غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق فائزہ ہاشمی رفسنجانی ایران میں خواتین کے حقوق کی سرگرم کارکن ہیں اور حکومتی پالیسیوں پر تنقید کے باعث متعدد بار جیل جاچکی ہیں۔واضح رہے کہ ہاشمی رفسنجانی ایران کے چوتھے صدر تھے، وہ اس عہدے پر 2 بار 1989اور 1993 میں منتخب ہوئے تھے۔دوسری جانب ایران میں جاری مظاہروں میں اب تک 76 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں جبکہ احتجاج 80 سے زیادہ شہروں میں پھیل چکا ہے۔ دوسری جانب ایران میں نافذ خواتین کے ڈریس کوڈ کی مبینہ خلاف ورزی کرنے پر اخلاقی پولیس کی حراست میں جاں بحق ہونے والی نوجوان خاتون مہسا امینی کے والدین نے بیٹی کو گرفتار کرنے پر پولیس کے خلاف شکایت درج کرادی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق وکیل صالح نیک بخت نے ایرانی میڈیا بتایا کہ مہسا امینی کے والدین نے ان کی بیٹی کو گرفتار کرنے والے ملزمان اور پولیس کے خلاف شکایت درج کی ہے، جس نے ان کی حراست پر بات کی تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…