اسلام آباد (نیوز ڈیسک)معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر ڈاکٹر نبیحہ نے ایک ویڈیو بیان میں ریسٹورنٹس میں کام کرنے والی بعض ویٹرس خواتین پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ نوجوانوں کو اپنے نمبرز فراہم کرتی ہیں، جس کے باعث کئی گھر ٹوٹنے کے خطرات پیدا ہو رہے ہیں۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں ڈاکٹر نبیحہ نے کہا ہے کہ کچھ ویٹرس خواتین، خاص طور پر فیملیز کے ساتھ آنے والے مردوں سے خفیہ طور پر رابطے کرتی ہیں اور انہیں اپنے نمبرز دیتی ہیں۔ ان کے مطابق یہ خواتین مبینہ طور پر پیسے کے بدلے ملاقاتوں کی پیشکش کرتی ہیں، جسے وہ ایک “غیر اخلاقی کاروبار” قرار دیتی ہیں۔
ڈاکٹر نبیحہ نے کہا کہ اگرچہ تمام ویٹرس ایسی نہیں ہیں، تاہم ان کے بقول ایسی خواتین کی تعداد تشویشناک حد تک زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ ہوٹل اور ریسٹورنٹس جان بوجھ کر ایسی خواتین کو ملازمت دیتے ہیں جو مبینہ طور پر اس قسم کی سرگرمیوں میں ملوث ہوں تاکہ اُن کے کاروبار کو دوہرا فائدہ حاصل ہو۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس اس بات کے شواہد موجود ہیں، اور ان کا کہنا تھا کہ جب وہ کچھ لڑکوں کے ساتھ ایک ریسٹورنٹ گئیں تو وہاں کی ویٹرسز نے اُن لڑکوں کو اپنے نمبرز دیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان مقامات پر مبینہ طور پر خواتین کی خرید و فروخت بھی ہو رہی ہے۔اس بیان پر سوشل میڈیا پر مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں، جہاں کچھ لوگ ڈاکٹر نبیحہ کے دعوے کو سنجیدہ لے رہے ہیں تو کچھ افراد اس پر سوالات بھی اٹھا رہے ہیں۔