منگل‬‮ ، 05 اگست‬‮ 2025 

کارکنوں کے بھیس میں پولیس اہلکاروں کی عمران خان کی ’خفیہ‘ میٹنگز میں شرکت کا انکشاف

datetime 5  اگست‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) گزشتہ چند ہفتوں کے دوران انسداد دہشت گردی کی عدالتوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے متعدد رہنماؤں، ارکانِ اسمبلی اور کارکنوں کو 9 مئی 2023 کے واقعات میں ملوث ہونے پر قید کی سزائیں سنائی ہیں۔ یہ واقعات جلاؤ گھیراؤ، سرکاری و عسکری عمارتوں پر حملوں اور پرتشدد کارروائیوں سے متعلق تھے۔ریاستی مؤقف کے مطابق 9 مئی کے دن پیش آنے والے واقعات کو ایک باقاعدہ اور منظم منصوبے کا نتیجہ قرار دیا گیا ہے، جسے ملک کے خلاف ایک دانستہ سازش کے طور پر بیان کیا جا رہا ہے۔

انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں پیش کیے گئے مقدمات میں پراسیکیوشن کی طرف سے پیش کیے گئے شواہد میں اس مبینہ سازش کی منصوبہ بندی اور اس کے ممکنہ مقامات کا بھی ذکر موجود ہے۔لاہور، فیصل آباد اور سرگودھا میں انسداد دہشت گردی کی عدالتوں سے سامنے آنے والے فیصلوں میں پی ٹی آئی کے کئی اہم افراد کو دس سال قید کی یکساں سزائیں سنائی گئیں۔ ان فیصلوں میں لاہور پولیس کے دو اہلکار حسام افضل اور محمد خالد کی گواہیاں مشترک تھیں، جبکہ فیصل آباد اور سرگودھا کے مقدمات میں راولپنڈی پولیس کے اسپیشل برانچ کے سابق انسپیکٹر عصمت کمال کی گواہی بھی شامل کی گئی۔پراسیکیوشن کے مطابق، ان پولیس اہلکاروں نے عدالت کو بتایا کہ وہ خود کو پی ٹی آئی کارکن ظاہر کر کے متعدد ’خفیہ اجلاسوں‘ میں شریک ہوئے، جہاں مبینہ سازش کے بارے میں اہم معلومات حاصل ہوئیں۔

فیصل آباد اور سرگودھا کے عدالتی فیصلوں میں انسپیکٹر عصمت کمال کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ انھیں ایک مخبر سے اطلاع ملی جس کے بعد وہ چار مئی کو چکری کے قریب موٹروے پر واقع ایک ہوٹل میں ہونے والی خفیہ ملاقات میں بطور پی ٹی آئی کارکن شامل ہوئے۔ وہاں مبینہ منصوبے پر بات چیت کی گئی، جسے بعد ازاں پراسیکیوشن نے بطور ثبوت عدالت میں پیش کیا۔یہ گواہیاں اور عدالتی فیصلے حکومت کے اس مؤقف کی تائید کرتے ہیں کہ 9 مئی کے پرتشدد واقعات محض عوامی ردعمل نہیں تھے، بلکہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ تھے، جس میں پی ٹی آئی کے مرکزی کردار شامل تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…