اتوار‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2025 

سیلاب متاثرین کے لیے امریکی امداد میں کمی امریکی محکمہ خارجہ کا ردعمل آگیا

datetime 25  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (آئی این پی ) امریکی محکمہ خارجہ کے قونصلر ڈیرک شولیٹ نے کہا ہے کہ 2010 کے سیلاب کے مقابلے میں حالیہ سیلاب کے دوران امریکی امداد میں کمی کی وجہ وسائل کا فقدان ہے،پاکستان امریکہ تعلقات نہیں۔ برطانوی میڈیا کے مطابق ڈیرک شولیٹ کا کہنا تھا کہ سنہ 2010 میں صورتحال یکسر مختلف تھی۔امریکی کانگریس نے اس وقت پاکستان میں عوام کی

فلاح کے لیے اربوں ڈالر مختص کر رکھے تھے جو افغان جنگ میں کی گئی کوششوں کے اعتراف میں دیے گئے تھے لیکن اس وقت ہمارے پاس وہ وسائل نہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ امداد میں واضح کمی کی وجہ تعلقات میں سرد مہری ہرگز نہیں بلکہ عالمی معاشی بحران اور یوکرین جنگ بھی اس کی وجوہات میں سے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ دنیا میں تقریبا ہر جگہ ہی معاشی مشکلات گھمبیر ہو رہی ہیں اور یورپ اس وقت یوکرین جنگ کے باعث اپنے سب سے بڑے انسانی المیے سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں کہاہے کہ یورپی یونین نے اس سال کے اپنے زیادہ تر وسائل پہلے ہی خرچ کر دیے ہیں لیکن ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی میں اگلے کئی ماہ لگ سکتے ہیں اس لیے ہمیں امداد کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔انھوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ورلڈ بینک پاکستان میں سیلاب کے حوالے سے اپنا تجزیہ پیش کرے گا جس سے یہ معلوم ہو گا کہ پاکستان میں کن چیزوں کی خصوصا ضرورت ہے اور جب ہمارے پاس یہ معلومات ہوں گی، تو ہمیں واضح انداز میں حکمتِ عملی بنانے کا موقع ملے گا۔

ڈیرک شولیٹ نے رواں ماہ کے آغاز میں پاکستان کا دورہ کیا تھا جہاں انھوں نے سیلاب سے ہونے والی تباہی کے حوالے سے پانچ کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی امداد دینے کی یقین دہانی کروائی تھی۔اقوامِ متحدہ کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2010 کے سیلاب کے دوران امریکہ کی جانب سے پاکستان کے لیے 90 کروڑ ڈالر کی امداد کا اہتمام کیا گیا تھا اور آئی ایم ایف سے بجٹ خسارے کے اہداف میں نرمی کی منظوری بھی دلوائی گئی تھی۔

موضوعات:



کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…