کراچی، اسلام آباد(این این آئی) ماہر معاشیات ڈاکٹراشفاق حسن نے نومبر تک آٹا 200روپے فی کلو تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کردیا۔خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ماہرمعاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کیلئے چیزوں کوجان بوجھ کرخراب کیاگیا، پاکستان کے حالات جان بوجھ کرخراب کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ روپے کی قدر میں کمی اورشرح سودمیں اضافے
کابہت نقصان ہوا، ملک کی معیشت کو بچانے کیلئے کوئی کوشش نہیں ہورہی۔ماہر معاشیات نے بتایا کہ میں نے کہا تھا نومبر میں آٹا 150 روپے کلو بھی نہیں ملے گا، نومبر تک آٹا 200 روپے فی کلو ہوگا۔انہوں نے کہاکہ دنیا میں گندم کی قیمت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے، پاکستان کو5ملین ٹن گندم امپورٹ کرنی ہے ، اب اس مہنگی گندم سے آٹے کی قیمت کیاہوگی خوداندازہ لگائیں۔ڈاکٹر اشفاق حسن نے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے حکومت کی جانب سے جو کام نہیں کرنے چاہئیں وہ کیے جارہے ہیں۔دوسری جانب ملک میں پٹرول کی قیمت بڑھنے کے ساتھ ہی یوٹیلٹی اسٹورز پر اشیائے صرف کی قیمتوں میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز نے مرچ ،ہلدی ،کالی مرچ، سمیت مصالحہ جات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ، اس سلسلے میں باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔نوٹی فکیشن کے مطابق یوٹیلٹی برانڈ کے مصالحہ جات کی قیمتیں بڑھائی گئی ہیں، جس کے مطابق 400 گرام مرچ 40 روپے مہنگی کر دی گئی ہے جب کہ 200 گرام مرچ کی قیمت 320 روپے سے بڑھا کر 360 روپے کی گئی ہے۔
علاوہ ازیں 100 گرام ہلدی کی قیمت میں 10 روپے کا اضافہ کرنے کے ساتھ 50 گرام لونگ کی قیمت میں 60 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد 50 گرام لونگ کی قیمت 165 روپے سے بڑھ کر 225 روپے ہوگئی ہے۔اس کے علاوہ 100 گرام دھنیا پاڈر 10 روپے مہنگا کر دیا گیا ہے، جس سے 100 گرام دھنیا پاڈر کی قیمت 45 روپے سے بڑھا کر 55 روپے مقرر کی گئی ہے۔ دڑا مرچ کا 200 گرام کا پیک 20 روپے مہنگا کر دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق 100 گرام گرم مصالحہ کا پیک 20 روپے مہنگا ہو گیا ہے جب کہ 50 گرام کالی مرچ 17 روپے مہنگی کر دی گئی ہے