ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عمران خان چیخو ، چلاؤ یاتڑپو ،آرمی چیف کا تقرر آئین کے مطابق ہو گا، مولانا فضل الرحمن

datetime 20  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاڑکانہ( آن لائن)پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ اور جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ عمران خان انٹرنیشنل اور امپورٹیڈ چور ہیں لہٰذا ان کا محاسبہ ہونا چاہیے لیکن میں خود اپنی حکومت سے شاکی ہوں کہ ابھی تک ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہو سکی، آخر وہ ایسے مجرم کو اتنی ڈھیل کیوں دے رہے ہیں۔ لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا

فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ عمران خان نے آرمی چیف کو متنازع بنانے کی کوشش کی اور اگر بالفرض کوئی ملاقات ہوئی بھی ہے تو اس کا معنی یہ ہے کہ وہ بے نتیجہ ثابت ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی فوج، الیکشن کمیشن، پارلیمنٹ اور عدلیہ سمیت ہر ادارے پر حملہ کررہے ہیں، کس ادارے کو انہوں نے معاف کیا ہے، اگر ادارہ ان کے حق میں چلتا ہے اور ان کے حق میں فیصلے دیتا ہے تو پھر وہ بڑا انصاف والا ادارہ ہے، اگر ادارہ ان کے خلاف فیصلہ دیتا ہے تو ویہ غدار بھی ہو جاتے ہیں اور نجانے وہ کن کن القابات سے نوازتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں ایک بات واضح کردینا چاہتا ہوں کہ عمران خان ختم ہوچکا ہے، اس کی سیاست نمٹ چکی ہے، نہ ہم ان سے مرعوب ہیں، نہ ان کو ہم یہ حق دینا چاہتے ہیں کہ وہ آرمی چیف کی تقرری میں کسی قسم کی مداخلت کریں، آئین کے تحت یہ جس کی ذمے داری ہے وہی ادا کرے گا، میرٹ کی بنیاد پر ادا کرے گا۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ عمران خان حکومت سے پوچھنے والے ہوتے کون ہیں کہ آرمی چیف کی تقرری کس نے کرنی ہے۔

کیا یہاں کوئی نظام نہیں ہے، کیا یہ کوئی ملک اور ریاست نہیں ہے، ہم انہیں واضح طور پر بتا دینا چاہتے ہیں کہ تم لاکھ چیخو، لاکھ چلاؤ اور تڑپو، جو ہو گا آئین کے مطابق ہو گا، وزیراعظم کا اختیار ہے تو وہی فیصلہ کرے گا، پارلیمنٹ، عدالت، الیکشن کمیشن کا اختیار ہے تو وہ فیصلے کرتے جائیں گے اور آپ کی چیخ و پکار ان پر اثر انداز نہیں ہو سکے گی۔

پنجاب میں مریم اورنگزیب اور جاوید لطیف کے خلاف درج مقدمات کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت خود کمزور ہے اور شاید وہ پلٹ جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان انٹرنیشنل اور امپورٹیڈ چور ہیں لہٰذا ان کا محاسبہ ہونا چاہیے لیکن میں خود اپنی حکومت سے شاکی ہوں کہ ابھی تک ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہو سکی۔

وہ ایسے مجرم کو اتنی ڈھیل کیوں دے رہے ہیں کہ جس نے پاکستان کے شریف سیاستدانوں کو ذلیل و رسوا کیا۔جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی ہوئی، نواز شریف کو کئی بار اقتدار سے بے دخل کیا گیا، شہباز شریف اور ان کے خاندان کو جیل میں ڈالا گیا تو اقوام متحدہ کوئی احساس نہیں ہوا لیکن جب ان کے خلاف کارروائی ہوئی تو ان کو تشویش کیوں ہو گئی، تو یہ کس نمائندہ ہے اس کی حقیقتیں سامنے آ رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان آزادی کے نام پر عوام کو دھوکا دینا چاہتے ہیں لیکن اس قسم کے عناصر سے ہم قوم کو آزادی دلائیں گے اور ان کے خلاف جنگ لڑیں گے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…