جیکب آباد( این این آئی)گھر کی دیوار گرنے سے بوڑھے والدین کے واحد کفیل نوجوان کی ریڑھ ہڈی ٹوٹ گئی، نوجوان مفلوج ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے پہنور سنڑی کے گاؤں جمال بگٹی میں سیلاب کی وجہ سے گھر کی دیوار23سالہ نوجوان احمد نواز بگٹی پر گری تو نوجوان کی ریڑھ کی ہڈی تین جگہوں سے ٹوٹ گئی
جسے مقامی اسپتال لیجایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے علاج کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد نوجوان کو بوڑھے والدین جیکب آباد کی جمس اسپتال لے آئے جہاں بھی ڈاکٹروں نے علاج سے انکار کرتے ہوئے لاڑکانہ اور رحیم یار خان سے علاج کرانا کا مشورہ دیا، نوجوان علاج نہ ہونے کی وجہ سے جیکب آباد کے بائے پاس پر سڑک کے کنارے ایک چارپائی پر مفلوج ہوکر رہ گیا ہے ، متاثرہ نوجوان احمد نواز بگٹی نے درد سے کراہتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ سیلاب کی وجہ سے ہمارا گھر تباہ ہوگیا، مال مویشی اور سامان بہہ گیا اور گھر کی دیوار مجھ پر گری تو میری ریڑھ کی ہڈی تین جگہوں سے ٹوٹ گئی ہے جس کی وجہ سے میں معذور ہوگیا ہوں کوئی پرسان حال نہیں سڑک کے کنارے بے یارومددگار بیٹھے ہوئے ہیں میرے والدین بوڑھے ہیں کمانا والا کوئی نہیں علاج کے لیے ڈاکٹروں نے لاڑکانہ یا رحیم یار خان جانے کا کہا ہے جہاں 5لاکھ خرچہ بتایا جارہا ہے ہمارے پاس کھانے کے لیے بھی پیسے نہیںعلاج کہاں سے کرائیں گے میرے بوڑھے والدین مخیر حضرات سے ملنے والا کھانا لیکر آتے ہیں وہی کھا کر گذارا کررہے ہیں، متاثرہ نوجوان نے کہا کہ میری ہڈی میں اتنا شدید درد ہے کہ دن رات جاگ کر گذارنا پڑتی ہے درد کی دوائی لینے کے بھی پیسے نہیں چلنے پھرنے سے بھی قاصر ہوچکا ہوں، انہوں نے مخیر حضرات اور حکومت سے اپیل کہ اس کا علاج کرایا جائے تاکہ وہ اپنے بوڑھے والدین کا سہارا بن سکے ۔