کراچی ٗ کوئٹہ(این این آئی)اقوام متحدہ (یو این) کے سکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیلاب سے تباہی کے ذمہ دار جی ٹوئنٹی ممالک ہیں، اسی فیصد کاربن کا اخراج یہی جی ٹونٹی ممالک کرتے ہیں۔پاکستان کے دورے کے اختتام پر انتونیو گوتریس نے کہاکہ سوال پاکستان کیلئے امداد کا نہیں، پاکستان کے ساتھ انصاف کا ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے
کہا کہ عالمی حدت میں پاکستان کا حصہ صرف ایک فیصد ہے، لیکن خمیازہ پاکستان بھگت رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ سیلاب زدہ علاقوں میں دیکھی تباہی الفاظ میں بیان نہیں کی جاسکتی، ترقی یافتہ ملک پاکستان کو تباہی سے نکالنے میں مدد کریں۔انہوں نے کہا کہ تباہی سے نمٹنے کی پاکستان میں سکت نہیں اور نہ ہی پاکستان اکیلے یہ کرسکتا ہے، اقوام متحدہ پاکستان کی آواز کے ساتھ آواز ملائے گا۔انتونیو گوتریس نے وزیراعظم شہبازشریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ سندھ اور بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیا، ساتھ ہی سیلاب متاثرین کے کیمپس کا دورہ کیا۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اس تباہی کے ذمے دار ممالک فطرت کے خلاف لڑنا بند کریں، آلودگی ختم کریں۔دوسری جانب بلوچستان میں سیلاب کے باعث جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 270 ہوگئی ،ہزاروں بے گھر افراد حکومت کی جانب سے امداد اور بحالی کے منتظر ہیں۔صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ بلوچستان کے تمام 35 اضلاع میں امدادی سرگرمیاں اتوار کوبھی جاری رہیں ۔
سیلاب کے بعد صوبے بھر میں اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں بے انتہا اضافہ ہو گیا ہے، سیلاب کے باعث سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ آٹے کا بحران بھی روز بروز شدت اختیار کرنے لگا ،سیلاب سے قبل کو ئٹہ میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 1800 روپے تھی جو اب بڑھ کر 2600 روپے ہوگئی ہے ،صوبے کے دیگر اضلاع میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 3000 روپے سے بھی تجاوز کر چکی ہے،بلوچستان حکومت کے مطابق صوبے میں 13 لاکھ سے زائد لوگ بے گھر ہو چکے ہیں ، 1 لاکھ 85 ہزار سے زائد مکانات یا تو گر گئے یا انہیں شدید نقصان پہنچا ہے۔