گوجرانوالہ (آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک اسی طرح نیچے جاتا رہا تو قوم اسٹیبلشمنٹ کو بھی ذمہ دار ٹھہرائے گی،جیل تو چھوٹی چیز ملک کو حقیقی آزادی دلانے کے لیے جان بھی قربان کرنے کو تیار ہوں،توہین عدالت کیس زیرسماعت بات نہیں کرونگا،
عدالت جوبھی فیصلہ کرے گی قبول کروں گا۔ گوجرانوالہ میں پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی کے آخری جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں سب کا خاص شکریہ ادا کرتا ہوں، مجھے قوم کے نوجوانوں کی حقیقی آزادی کے لیے ضرورت پڑے گی، جلسے میں زیادہ تر نوجوان شامل ہیں،جلسے میں خواتین کی بھی بہت بڑی تعداد ہے،اللہ تیرا شکرہے تونے قوم کو جگا دیا، جوقوم جاگ جائے وہ اپنی حقیقی آزادی کو چھینتی ہے، کبھی غلام قوم کی پرواز اوپر نہیں جا سکتی،قوم کوآزاد کرانا چاہتا ہوں،چارچیزیں ہمیں غلام رکھتی ہیں، ہمارا کلمہ انسان کوآزاد کرتا ہے، کلمے کا مطلب اللہ تیرے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکوں گا، ہمارے نبیﷺ مدینہ کی ریاست میں دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا انقلاب لیکر آئے۔ انہوں نے کہا کہ میری پوری کوشش ہے نبی ﷺ کے بتائے ہوئے راستے پر چلیں، میری والدہ کہتی تھی تمہیں انگریز کی غلامی کا اندازہ نہیں،انگریز سے آزاد ہو گئے، دوسری غلامی کسی کے حکم کی غلامی ہے،مجھے ہٹایا گیا کہ آپ روس سے سستا تیل نہیں خرید سکتے،بھارت روس سے 40 فیصد سستا تیل خرید رہا ہے،روس سے سستا تیل لینے کے لیے میں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے بات بھی کی تھی،پاکستان کوسستا تیل اورگندم چاہیے۔روس سے واپس آیا تو بیرونی سازش کے ذریعے ہماری حکومت گرائی گئی، چوروں کو ہمارے اوپر بٹھایا گیا، چوروں نے اقتدارمیں آکر ڈر کی وجہ سے روس سے سستا تیل، گندم نہیں لی،
وزیراعظم کرائم منسٹرچیری بلاسم دنیا میں پیسے مانگنے چلا گیا، شہبازشریف بیرون ملک جا کر کہتا ہے بڑا مجبور ہوں پیسے واپس کر دونگا، نوازشریف، شہباز شریف، زرداری کے اربوں ڈالر بیرون ملک باہر پڑے ہیں، جب یہ بیرون ملک جاکرپیسے مانگتے ہیں انہیں ان کے بارے سب کچھ پتا ہے، دنیا میں مانگنے والے کی کوئی عزت نہیں ہوتی۔پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرنے آئے ہیں،
شہباز شریف سیکرٹری جنرل کو کہہ رہا ہے جو پیسے دیں گے ایمانداری سے خرچ کریں گے، شہبازشریف سیکرٹری جنرل کو پتا ہے آپ کی 60 فیصد کابینہ ضمانت پر ہے، حکمران اپنا پیسہ ملک سے باہر رکھتے ہیں اور دوسروں سے بھیک مانگتے ہیں۔ پاکستان نے امریکا کی جنگ لڑ کر 80 ہزار پاکستانیوں کی قربانی دی، اس طرح کے حکمران بیرون ممالک کے آگے لیٹ جاتے ہیں، ایسے لوگوں کو مسلط کیا گیا ان کو جو حکم باہر سے ملے گا وہی کریں گے،
یہی وجہ ہے پاکستان اپنے پاؤں پر کھڑا نہیں ہو سکا، باہر سے بھیک مانگتے ہیں اوراپنے ملک کو لوٹتے ہیں۔ دوسری غلامی،غربت کی غلامی ہے، ہمارے دور میں پہلی دفعہ یکساں نصاب لانے کی کوشش ہوئی، ہماری حکومت احساس پروگرام، ہیلتھ کارڈ لیکر آئی، ہماری حکومت نے ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے علاج کی سہولت دی۔عمران خان کا کہنا تھا کہ مدینہ کی ریاست نے سب سے پہلے کمزورطبقے کی ذمہ داری لی، تیسری غلامی ذہنی اندرونی آزادی ہے،
علامہ اقبالؒ نے کہا تھا غلامی کی زنجیریں توڑنے والے اونچی پروازکرتے ہیں، خوف کا بت بڑے انسان کو چھوٹا انسان بنا دیتا ہے، طاقتور چوری کرے تو این آراو، چھوٹے چور کو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے، جب ملک کا وزیراعظم، وزیر پیسہ چوری کرتے ہیں تو ملک تباہ جاتا ہے، پاکستانیوں اصل میں یہ انصاف کی جنگ ہے، امپورٹڈ حکومت کی پہلے دن سے کوشش ہے تحریک انصاف کوختم کر دیں، انہوں نے ہمیں بھیڑ، بکریاں سمجھا ہوا ہے ایک جائے گا تو دوسرا آجائے گا،
ان کے بچے بھی چوری کے پیسوں سے موٹے ہوئے ہیں، انہوں نے کبھی نہیں سوچا تھا مجھے نکالنے کے بعد عوام سڑکوں پر نکلیں گے۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 25مئی کوڈرایا، دھمکایا گیا، پنجاب ضمنی الیکشن، بدیانت دار الیکشن کمیشن نے ان کو جتانے کی پوری کوشش کی، مسٹرایکس نے بھی پوری مدد کی پھر بھی یہ الیکشن ہار گئے، اب ان کی کوشش ہے کسی طرح عمران کو نا اہل کیا جائے، انہوں نے میرے خلاف توہین، مذہب دہشت گردی کا کیس بنادیا،
ہم پاکستان میں شب دعا کر رہے تھے مدینہ میں ان کے خلاف چور،چورکے نعرے لگے، اب تک مجھ پر 20 مقدمات درج ہو چکے ہیں، یہ مجھے پکڑنے آرہے تھے میں نے بھی بیگ تیار کر کے جیل کی تیاری کر لی تھی، جیل تو چھوٹی چیز ملک کو حقیقی آزادی دلانے کے لیے جان بھی قربان کرنے کو تیار ہوں، میرے چیف آف سٹاف شہبازگل کو انہوں نے اغوا کیا اورتشدد کیا، شہبازگل نے مجھے وکلا کے ذریعے پیغام پہنچایا عمران خان کے خلاف بیان دو،
شہبازگل نے کہا انہوں نے مجھے برہنہ کر کے تشدد کیا، شہبازگل نے کہا اب برداشت نہیں کرسکتا، ان کے بیان کے بعد میں نے کہا تھا قانونی کارروائی کروں گا اورمجھ پردہشت گردی کا مقدمہ درج کردیا، شہباز گل کا حال دیکھنے کے بعد کہا تھا قانونی کارروائی کریں گے۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز گل کوئی دہشت گرد، قاتل نہیں تھا اس کے ساتھ ایسا سلوک کیا گیا اس لیے ری ایکٹ کیا تھا، شہباز گل پر جنسی تشدد ہوا کیا میرا ری ایکٹ کرتا یہ نا کرتا؟
چیف جسٹس ہائی کورٹ اطہرمن اللہ کی عدالت نے بڑے اچھے فیصلے کیے، عدالت جوبھی فیصلہ کرے گی قبول کروں گا، عدالت میں اب میرا کیس چلے گا، توہین عدالت کیس زیرسماعت بات نہیں کرونگا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ زندگی میں قوم میں اتنی بیداری پہلے نہیں دیکھی، ہمارے دور میں ملک ترقی اور 6 فیصد گروتھ تھی، ہماری ریکارڈ ایکسپورٹ ہو رہی تھی، ہمارے دور میں سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا گیا، یہ عمران خان نہیں حکومت کے اکنامک سروے میں ترقی کا اعتراف کیا گیا،
یہ جب سے اقتدارمیں آئے انہوں نے بجلی، پٹرول، ڈیزل کی قیمت آسمان تک پہنچا دی ہے۔عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری حکومت میں عالمی مارکیٹ میں تیل مہنگا تھا اورآج سستا ہے، ہماری حکومت 150روپے، ڈیزل (فضل الرحمان) کی قیمت 145 روپے تھی، جب پٹرول، ڈیزل کی قیمت بڑھتی ہے توعوام پر بوجھ پڑتا ہے، ہماری حکومت نے عوام کو مہنگائی کے بوجھ سے بچایا، ہماری حکومت نے پٹرول، ڈیزل، بجلی کم قیمت پر لوگوں کودی، عدم اعتماد سے پہلے ڈالر 178 اور آج ڈالر 230 روپے تک پہنچ گیا،
ہمارے دورمیں بجلی فی یونٹ 18 اورآج ٹیکسز کو شامل کر کے 55 روپے ہے، ان کی ساری کمپین مہنگائی کے خلاف ہوتی تھی، آج میڈیا سے پوچھتا ہوں آج آپ لوگوں کو مہنگائی کیوں نظرنہیں آرہی، آٹا ہمارے دورمیں50روپے اور آج دْگنا ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ چار ماہ میں کونسی قیامت آئی چیزوں کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں، آئی ایم ایف کے مطابق معیشت سکڑتی جارہی ہے، آئی ایم ایف کہہ رہا ہے پاکستان سری لنکا کی طرف جا رہا ہے، میرا آج سوال ہے جن لوگوں نے سازش کرکے ان لوگوں کومسلط کیا کیا ان لوگوں کوپاکستان کی فکرنہیں؟
شہباز شریف کی ساری ترقی اشتہارات میں ہوتی تھی، اس دلدل کی وجہ سے ہم مسلسل نیچے کی طرف جا رہے ہیں، جب تک سیاسی استحکام نہیں آتا معیشت اسی طرح نیچے جاتی رہے گی، میں نے فیصلہ کیا تھا گوجرانوالہ جلسے میں کال کے لیے تیار کرونگا، ہمیں حقیقی طورپران سے آزادی لینا ہوگی، میں نے تمام ڈسٹرکٹ کی تنظیمیوں کو تیاررہنے کا حکم دیا ہے، جب میں کال دونگا توسارے پاکستان نے تیاررہنا ہے۔پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ آئی ایس ایف سمیت سب تیاری کریں کبھی بھی کال دے سکتا ہوں،
اگر یہ صاف اورشفاف الیکشن نہیں کرائیں گے تو عوام سڑکوں پر پرامن احتجاج کر کے زبردستی الیکشن کرائیں گے، ہمیں نظر آ رہا ہے یہ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، دودن پہلے ضمنی الیکشن کوملتوی کردیا گیا، ہم نے ان کوالیکشن کی طرف لیکرآنا ہے۔ پانچ ماہ میں دیکھ لیا ہے تمام شہر تیار بیٹھے ہیں۔اسٹیبلشمنٹ سے سوال پوچھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت تیزی سے ملک کو نیچے کی طرف لیکر جا رہی ہے، مجھے پتا ہے آپ نیوٹرل ہیں لیکن ملک اسی طرح نیچے جاتا رہا تو قوم آپ کوذمہ دار ٹھہرائے گی کچھ نہیں کیا، معیشت نیچے جائے گی تو براہ راست نیشنل سیکیورٹی متاثر ہو گی، جوملک بھی پیسہ دے گا وہ ہم سے وہ چیز مانگیں گے جو قومی سکیورٹی پراثراندازہوگی، ابھی بھی وقت ہے، کوئی دوسرا ملک ہمیں دلدل سے نہیں نکالے گا اوورسیزنکالیں گے۔