اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین پی ٹی آئی اورسابق وزیراعظم عمران خان نے خاتون جج کو دھمکیاں دینے کے کیس میں جے آئی ٹی کو تحریری بیان جمع کروا دیا۔اپنے جواب میں عمران خان نے کہا ہے کہ تقریر میں جو کہا وہ دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتا، میں بے گناہ ہوں۔
مقدمہ خارج کیا جائے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان نے اپنے وکیل کے ذریعے جے آئی ٹی کو تحریری بیان جمع کروا یا۔عمران خان نے بیان میں تحریر کیا کہ تحریک انصاف کا چیئر مین ہوں ، پاکستان کا وزیراعظم رہ چکا ہوں، حکومت نے سیاسی مخالفت کی وجہ سے شہباز گِل پر تشدد کیا، اسلام آباد ہائیکورٹ میں داخل رپورٹ میں شہباز گل پر تشدد ثابت ہوا۔عمران خان نے کہا کہ تقریر میں جو کچھ کہا دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتا، کوئی غیر قانونی عمل کیا نہ ہی کسی کو نقصان پہنچایا۔دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف کیخلاف 10 ارب روپے کے ہرجانے کے کیس میں التوا مانگنے پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر جرمانہ عائد کر دیا گیا۔اسلام آباد کی ایڈیشنل سیشن عدالت میں عمران خان کی جانب سے خواجہ آصف کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔خواجہ آصف کے وکیل علی شاہ گیلانی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ عمران خان کے وکلا کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ جلسوں میں مصروفیات کے باعث عمران خان پیش نہیں ہو سکتے۔ایڈیشنل سیشن جج عدنان خان نے عمران خان کے وکلا کی جانب سے التوا مانگنے پر 5 ہزار روپے جرمانہ عائد کر دیا۔عدالت نے خواجہ آصف کے وکیل علی شاہ گیلانی ایڈووکیٹ کی عمران خان کے بیان پر جرح مخر کرتے ہوئے کیس کی سماعت 24 ستمبر تک ملتوی کر دی۔