اسلام آباد (این این آئی، آن لائن)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت بہت دیر سے مجھے گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے،جیل جاکر زیادہ خطرناک ہو جائوں گا۔ جمعرات کو سابق وزیر اعظم عمران خان توہین عدالت کیس میں سڑک پر اتر کر پیدل عدالت پہنچے ۔ میڈیا نمائندگان نے سخت سوالات کئے ۔عمران خان نے کہاکہ اتنی پولیس زندگی میں نہیں دیکھی۔
ایسا لگ رہا تھا جیسے کلبھوشن عدالت آ رہا ہو۔صحافی کی جانب سے عمران خان سے سوال پوچھا گیا کہ کیا آپ عدالت میں ججز کے سامنے معافی مانگیں گے جس پر عمران خان نے کہاکہ آپ سے این او سی لوں گا، آپ کا کافی تجربہ ہے۔گرفتاری سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہاکہ حکومت بہت دیر سے مجھے گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے، اگر میں جیل گیا تو اور زیادہ خطرناک ہو جائوں گا۔صحافیوں کے سوال پر عمران خان نے کہاکہ باقی باتیں بعد میں کریں گے، ایسا نہ ہو کہ ججز کو پریشانی ہو، مجھے تو عدالت آتے آتے بھی 15 منٹ لگ گئے۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے پولیس رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی سادہ کپڑوں میں خفیہ ایجنسیوں کے اہلکار بھی اپنی ڈیوٹی سرانجام دیتے رہے۔ ہائی کورٹ کے گردونواح مارکیٹ مکمل بند کروا دی گئی اور عدالت کی طرف جانے والے تمام راستوں کو خاردار تاریں لگا کر بند کر دیا گیا۔
ہائی کورٹ میں داخلے کے لیے خصوصی پاسز جاری کئے گئے عدالت کی جانب جانے والے تمام راستوں پر سیکیورٹی اہلکاروں اور سائلین کے درمیان دن بھر تو تکار ہوتی رہی وکلاء کو بھی ہائی کورٹ داخلے پر مسائل کا سامنا رہا۔ کورٹ روم نمبر ایک میں داخلے کے لیے میڈیا نمائندوں کو خصوصی پاسز جاری کئے گئے ہائی کورٹ کے داخلی دروازے سے کورٹ روم نمبر ایک تک جانے والے راستے کے اطراف قناتیں لگائی گئی تھی۔