اسلام آباد (این این آئی)الیکشن ٹربیونل نے این اےـ22 مردان کے لیے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے کاغذات نامزدگی درست قرار دے دیتے ہوئے درخواست گزار کی اپیل خارج کردی۔قومی اسمبلی کے حلقہ این اےـ22 مردان کے ضمنی انتخابات کیلئے جمع کرائے گئے سابق وزیراعظم عمران خان کے کاغذات نامزدگی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، اپریل پر سماعت الیکشن
ٹریبونل کے جج جسٹس اعجاز انور نے کی۔دوران سماعت درخواست گزار نوید اختر کے وکیل نے کہا کہ عمران خان پہلے سے ہی قومی اسمبلی کا ممبر ہے، عمران خان نے دوسرے حلقے سے الیکشن لڑنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ عمران خان کے اثاثے 3 کروڑ سے 30 کروڑ تک کیسے پہنچے، عمران خان نے اضافی اثاثوں کو ظاہر نہیں کیا۔الیکشن کمیشن کے وکیل محسن کامران نے کہا کہ الیکشن قانون میں ایک سے زیادہ حلقوں سے الیکشن لڑنے پر کوئی پابندی نہیں۔عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ عمران خان استعفی دے چکے ہیں، اب اسمبلی کے ممبر نہیں رہے، اگر کوئی اسمبلی کا ممبر بھی ہے تو بھی قانون میں کوئی پابندی نہیں۔جسٹس اعجاز انور نے استفسار کیا کہ توشہ خانہ اشیا2018 میں ملیں تو کیوں ابھی تک ظاہر نہیں کیں جس پر بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ ذاتی استعمال کی اشیا الیکشن کمیشن کے سامنے ظاہر نہیں کی جاتیں، جن اشیا کو ظاہر کرنا ہوتا ہے۔
الیکشن کمیشن میں اس کی قیمت ظاہر کی ہے۔عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر خان نے مزید کہا عمران خان نے بینک اسٹیٹمنٹ میں ان کی قیمت ڈکلیئر کی ہے، 329 گفٹ ملے، عمران خان نے صرف 11 لیے اور پالیسی کے مطابق قیمت ادا کی ہے۔وکیل بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ توشہ خانہ ریفرنس الیکشن کمیشن میں فی الحال زیر سماعت ہے، عمران خان القادر ٹرسٹ کا بینفشری نہیں۔
بیٹی کے حوالے سے الزامات کا کوئی ثبوت نہیں۔وکیل بیرسٹر گوہر خان استدلال کیا کہ نادرا ریکارڈ کے مطابق عمران خان کی جو فیملی ممبرز ہے وہی اس کی فیملی ہے، یہ درخواست بھی زائدالمعیاد ہے، وقت پر اعتراض جمع نہیں کیا گیا۔تمام فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد اپیلیٹ ٹریبونل نے فیصلہ محفوظ تھا جسے بعد میں سنایا گیا ۔
جس کے مطابق عمران خان کے کاغذات نامزدگی کے خلاف درخواست کو خارج کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 22 مردان کے ضمنی انتخابات کے لیے جمع کرائے گئے کاغذات درست قرار دے دیے۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اعلان کیا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی کے 9 حلقوں میں 25 ستمبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں تمام حلقوں سے حصہ لیں گے اور اسی سلسلے میں تمام 9 حلقوں میں کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔
خیال رہے کہ عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی سے استعفوں کا اعلان کیا تھا، تاہم اسپیکر کی جانب سے اراکین کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گی تھا۔بعد ازاں پی ٹی آئی کے 11 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرتے ہوئے ان کی نشستیں خالی قرار دینے کے لیے الیکشن کمیشن کو بھیج دیا تھا۔
جس کے بعد الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے 11 اراکین کو ڈی نوٹیفائی کردیا تھا۔الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقے این اےـ22 مردان 3، این اےـ24 چارسدہ 2 ، این اےـ31 پشاور 5 ، این اےـ45 کرم ون، این اےـ108 فیصل آباد 8، این اےـ118 ننکانہ صاحب 2، این اےـ237 ملیر 2، این اےـ239 کورنگی کراچی ون، این اےـ246 کراچی جنوبی ون میں ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا تھا۔الیکشن کمیشن نے شیڈول جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ قومی اسمبلی کی خالی 9 نشستوں پر براہ راست ضمنی انتخابات 25 ستمبر کو ہوں گے۔