کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ عمران خان نے اداروں کو دھمکیاں دیں، خاتون جج کو نام لے کر دھمکایا، عمران خان کو تو شہباز گل سے پہلے گرفتار کرنا چاہئے تھا،عمران خان کو گرفتار نہ کیا گیا تو یہ قوم کو کسی حادثے سے دوچار کردے گا ۔عمران خان کی ہفتے کے دن کی
تقریر، سانحہ لسبیلہ پر گھناؤنی مہم بغاوت پر اکسانے کے بیانیے کا تسلسل ہے، وزیراعظم بھی عمران خان کی گرفتاری چاہتے ہیں، کابینہ کے اگلے اجلاس میں فیصلہ ہوجائے
گا۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ خاتون ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو باقاعدہ نام لے کر اور آئی جی، ڈی آئی جی کو کہنا کہ میں تمہیں چھوڑوں گا نہیں یہ دھمکی نہیں تو اور کیا ہے، عمران خان نے اس طرح سے نام لے کر ایک نئی روایت کو جنم دیا ہے عمران خان ایک عادی مجرم ہے 2014ء میں بھی یہ یہی کچھ کرتا رہا ہے۔ ان کا بیانیہ دیکھ لیں جو انہوں نے لسبیلہ کے شہداء کے حوالے سے اختیار کیا۔ اس کے بعد شہباز گل نے جو بیان دیا جس کا مقدمہ بھی درج ہوا تو آپ عمران خان کا ہفتے کے دن کا ریلی سے خطاب دیکھ لیں یہ اسی بیانیہ اور مقدمے کے گرد گھوم رہا ہے۔