اسلام آباد (آن لائن) تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے آئی جی، ڈی آئی جی اسلام آباد اور خاتون مجسٹریٹ کو مخاطب ہو کر دھمکی دی ہے کہ تمہیں نہیں چھوڑوں گا،مریم نواز، فضل الرحمٰن، رانا ثناء، آئی جی اسلام آباد پر کیس کریں
گے، ڈاکٹر شہباز گل کے معاملے پر سپریم کورٹ جائینگے۔ایف نائن پارک میں ڈاکٹر شہباز گل کے حق میں نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد پولیس سے پوچھا توانہوں نے کہا انہیں پیچھے سے بوٹ لگا تھا، 25 مئی ظلم کے خلاف سی سی پی او لاہور،ڈی آئی جی پرایکشن لینا تھا توفون آگیا ان کوہاتھ نہ لگاؤ، خاتون مجسٹریٹ کو پتا تھا شہباز گل پر تشدد ہوا لیکن اس نے ضمانت نہ دی۔ انہوں نے کہا کہ 24 گھنٹے کے نوٹس پربڑی تعداد میں عوام باہرنکلی ہے،تمام پاکستانیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، چنگیز خان نے اپنے دور میں تین کروڑ مسلمانوں کا قتل عام کیا،اس وقت بھی پاکستان میں ایسی ہی دہشت پھیلائی جا رہی ہے، شہباز گل کو کس لیے پکڑا کس لیے تشدد کیا،؟ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف، مریم نواز، آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان،خواجہ آصف نے شہباز گل سے زیادہ سخت بیان دیا۔ پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ شہبازگل کو بیان کی وجہ سے نہیں پکڑا،شہبازگل پرتشدد کیا گیا،انہوں نے یہ بتانے کی کوشش کی وہ قانون سے اوپرہے، شہبازگل پرتشدد ڈرانے کی کوشش ہے، اگر پی ٹی آئی رہنما پر تشدد ہو سکتا ہے تو یہ کسی پر بھی کر سکتے ہیں، پاکستانیوں یہ فیصلہ کن وقت ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کی آواز کو بند کرنے کے لیے نجی چینل کو بند کیا گیا،
نجی چینل سچ دکھارہا تھا،نجی چینل کو بند کر کے باقی چینلزکے لیے خوف پھیلایا گیا، یہ پاکستان کے لیے فیصلہ کن وقت ہے،، اگر ہم اس خوف کے بت کے سامنے جھک گئے تو ہمارے سامنے غلامی ہے، دنیا کی تاریخ میں فرعون، ڈکٹیٹر، بادشاہ لوگوں کو خوف کی بنا غلام بناتے تھے، ہم سب نے اس ظلم کا مقابلہ کرنا ہے،26سال کی سیاست میں پہلی دفعہ ایک زندہ قوم دیکھ رہا ہوں،پہلی دفعہ ایک سوئی ہوئی
قوم جاگ رہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ ہم انگریز سے آزاد ہو گئے لیکن آج بیرونی سازش کے تحت چوروں کو مسلط کر دیا گیا،قوم 25 مئی کا دن نہیں بھولے گی،25مئی کو احتجاج پر شیلنگ کی گئی، 25مئی کو دہشت پھیلا کر پولیس،رینجرز نے بے دردی سے شیلنگ کی،چوروں کا ٹولہ، بھگوڑا اور سب سن لو یہ قوم جاگ گئی ہے، سوشل میڈیا ایکٹوئسٹ کو ڈرایا جارہا ہے،چیلنج کرتا ہوں جومرضی کرلوعوام
کے سمندرکونہیں روک سکتے،عوام کا سمندرآزادی چاہتا ہے، شہباز گل کو ذہنی تششد دسے توڑ سکتے ہیں تو کسی کو بھی توڑ سکتے ہیں، لوگوں کو غلام بنانے کے لیے دہشت پھیلائی جارہی ہے۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شہباز گِل کو جس طرح رکھا گیا جیسے کتنا بڑا غدار پکڑ لیا، اسلام آباد کے آئی جی، ڈی آئی جی ہم تمہیں نہیں چھوڑیں گے، مجسٹریٹ صاحبہ آپ بھی تیار ہو جائیں، آپ کیخلاف بھی
ایکشن ہو گا، آپ سب کوشرم آنی چاہیے۔ ایک کمزور آدمی پر تشدد کیا گیا، مولانا فضل الرحمان کو پکڑنے میں ان کی جان جاتی ہے،لائف سپورٹ مشین والا خواجہ آصف کہتا ہے امریکا کے جوتے پالش کرنے چاہئیں، یہ لوگ جومرضی کہہ دیں ان کے خلاف کچھ نہیں ہوتا،فکرنہ کرو اگر شہبازگل کے خلاف کیس ہوسکتا ہے تو سابق وزیراعظم نوازشریف، امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) فضل الرحمان، وفاقی وزیر
داخلہ رانا ثنا اللہ سمیت سب پرہم کیس کرنے لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جنگ آئین کی بالادستی رول آف لا کی ہے، شہباز گِل کے خلاف جوکچھ کیا قانون کی دھجیاں اڑا دی ہے،آئی جی، ڈی آئی، مجسٹریٹ کو پتا تھا شہباز گل پر ظلم ہوا لیکن ضمانت نہیں دی، ڈاکٹر شہباز گل کے معاملے پر سپریم کورٹ جائینگے، بڑے ادب سے کہتا ہوں قوم سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہی ہے،آئین وقانون پرعملدرآمد کرانا
سپریم کورٹ کا کام ہے۔ اسلام آباد پولیس سے پوچھا توانہوں نے کہا انہیں پیچھے سے بوٹ لگا تھا، 25 مئی ظلم کے خلاف سی سی پی او لاہور،ڈی آئی جی پرایکشن لینا تھا توفون آگیا ان کوہاتھ نہ لگاؤ، خاتون مجسٹریٹ کو پتا تھا شہباز گل پر تشدد ہوا لیکن اس نے ضمانت نہ دی، آئی جی اسلام آباد اور خاتون مجسٹرئٹ کے خلاف ایکشن لیں گے۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ کیا
آپ واقعی نیوٹرل ہیں،ہمیں توکہا گیا تھا ہم تو نیوٹرل ہیں، جانتا ہوں ہماری ایجنسیاں دنیا کی بہترین ایجنسیاں ہیں،آپ کو تو سازش کا پتا چل گیا ہو گا، نیوٹرل کو کہنا چاہتا ہوں یہ پاکستان کا مسئلہ ہے،آپ کے لیے بڑا ضروری ہے پاکستان کے ساتھ کھڑے ہو چوروں کے ساتھ کھڑے نہ ہو، میڈیا پر اس طرح کا دباؤ پہلے کبھی نہیں ڈالا گیا، جب ہمیں نکالا گیا تو میڈیا پر بلیک آؤٹ تھا،سوشل میڈیا کے لوگوں کو خاص سلام پیش
کرتا ہوں،مجھے نکالا تو سوشل میڈیا پر پہلے دکھایا گیا عوام سڑکوں پرنکل آئی، نیوٹرلز سے پوچھنا چاہتا ہوں کیا واقعی آپ نیوٹرل ہیں؟ نیوٹرلز کو کہنا چاہتا ہوں آپ کے لیے ضروری ہے عوام کے ساتھ کھڑے ہوں، نیوٹرلز انصاف کیساتھ کھڑے ہوں ان چوروں کیساتھ کھڑے نہ ہوں۔قبل ازں عمران خان نے زیرو پوائنٹ سے ایف نائن پارک تک ریلی کی قیادت کی جس میں بڑی تعداد میں کارکنوں نے شرکت کیں۔