اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اور نگزیب نے شہباز گل کی تازہ ترین ویڈیو چلوادی اور کہا ہے کہ شہباز گل کتابیں پڑھ رہے ہیں، چہل قدمی اور پولیس سے گفتگو کررہے ہیں،شہباز گل کا آکسیجن ماسک کہا ں گیا؟، شہباز گل سے
منسوب سوشل میڈیا پر ویڈیو چکوال میں زیادتی کرنے والے شخص کی ہے، غلط ویڈیوز چلانا سائبر کرائم کے زمرے میں آتاہے اورسوشل میڈیا پر طوفانِ بدتمیزی جاری ہے،عمران خان معاشرے میں فساد پھیلانے اور فارن فنڈنگ کی کہانی بدلنے کی کوشش کررہا ہے،جرم ہوا ہے حقائق نہیں بدل سکتے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم اور نگزیب نے کہاکہ ٹی وی سکرین پہ دو چار روز سے پراپیگنڈا کر رہے ہیں،سوشل میڈیا پہ ایسی وڈیوز چل رہی ہیں جو مناسب نہیں،میڈیا بھی وہ پراپیگنڈا چلا رہا ہے،شہباز گل پر مقدمہ ہے جو انہوں نے عمران خان کے کہنے پہ سکرپٹ بیپر دیا،اس بیپر کا مقصد اداروں کو بغاوت پہ اکسانا تھا۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ اس سارے عمل سے توجہ ہٹانے کیلئے تشدد کا پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے،شہباز گل پر جب کیمرہ آتا ہے تو وہ ایکٹنگ شروع کر دیتے ہیں،عمران خان کے سامنے کیمرے آتے ہیں تو وہ جھوٹ بولنا شروع کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جو وڈیو پھیلائی جا رہی ہے وہ چکوال کے علاقہ کی وڈیو ہے جہاں ایک ریپسٹ بچے کو تشدد کا نشانہ بنا رہا تھا،کہا جا رہا ہے کہ یہ شہباز گل کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے،یہ سائبر کرائم کے زمرے میں آتا ہے،یہ ہم پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ ہم تشدد کے خلاف ہیں۔انہوں نے کہاکہ شہباز گل پہ کوئی تشدد نہیں ہوا۔
انہوں نے کہاکہ شہباز گل پہ تشدد کی کہانیوں کا مقصد اس کے گناہ کی پردہ پوشی کرنا ہے،اس نے عمران کے کہنے پہ اے آر وائی پہ سکرپٹ کے مطابق بات کی،انہوں نے لسبیلہ کے شہدا کی ٹرولنگ کی اور اب جعلی وڈیو چلائی جا رہی ہے،ہم وہ وڈیو عوام کے سامنے لا رہے ہیں کہ شہباز گل اس وقت کیا کر رہے ہیں۔اس موقع پر وزیر اطلاعات نے ایک گھنٹہ قبل بنائی گئی اور کہاکہ شہباز گل کتابیں پڑھ رہے ہیں، چہل قدمی اور پولیس سے گفتگو کررہے ہیں،شہباز گل کا آکسیجن ماسک کہا ں گیا؟۔ انہں نے کہاکہ یہ وہی شہباز گل ہیں جو گزشتہ روز کہہ رہے تھے تشدد ہوا، سانس نہیں لے پا رہے۔