اسلام آباد(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ13اگست کو قوم کو بتائینگے حقیقی آزادی کیسے لیتے ہیں، مخصوص ٹولہ ملک پرحاوی ہوگیا ہے وہ اربوں چوری کرکے معاف کروا لیتا ہے جبکہ غریب تھوڑی
سی چوری کر کے برسوں جیلوں میں پڑا رہتا ہے،کمزور اور طاقتور دونوں قانون کے سامنے برابر ہیں، اگر کسی معاشرے میں انصاف نہ ہوتو وہ معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا،تحریک انصاف اقلیتی برادری کے حقوق کی محافظ ہے۔اسلام آباد میں اقلیتی برادری کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم و چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ساری دنیا میں آپس میں نفرت کی وجہ صرف مذہب کو بنایا جاتا ہے اور مذہبی بنیادوں پر ایک دوسرے کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے امریکا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ امریکا میں چار مسلمانوں کو صرف اس لیے قتل کردیا گیا کیوں کہ وہ مسلمان تھے، اسی کو اسلاموفوبیا کہا جاتا ہے اور یہ ساری دنیا کا مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ایک معاہدہ (میثاق مدینہ)پر دستخط کئے جس کے تحت تمام انسانوں کو برابری کے ساتھ مدینہ میں رہائش کی اجازات تھی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بالخصوص سندھ میں غیرمسلم لڑکیوں کو زبردستی مسلمان کیا جاتا ہے، جان لیں کہ جب بھی کوئی مسلمان زبردستی کسی کو مسلمان کرتا ہے وہ درحقیقت اپنے دین کی مخالفت کرتا ہے کیوں کہ خدا نے قرآن میں فرمایا ہے کہ دین میں جبر نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ انصاف کا مطلب ہوتا ہے کہ کمزور اور طاقتور دونوں قانون کے سامنے برابر ہیں،
اگر کسی معاشرے میں انصاف نہ ہوتو وہ معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا، جانوروں کے معاشرے میں انصاف نہیں ہوتا، وہاں جو طاقتور ہے اسی کا راج چلتا ہے لیکن انسانوں کے معاشرے میں انصاف ہوتا ہے اور انصاف کا مطلب ہوتا ہے کہ انسانی حقوق ادا کرنا۔انہوں نے کہا کہ ایک مخصوص ٹولہ ہے جو ملک کے اوپر حاوی ہوگیا ہے اور جب وہ چوری کرتا ہے تو این آر او مانگتا ہے اور اربوں روپے کی چوری معاف
کروا لیتا ہے جب کہ غریب آدمی تھوڑی سی چوری کرلے تو کئی برس تک جیلوں میں مرتا رہتا ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے نجی چینل کے ڈائریکٹر نیوز کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ رات کے 2بجے ایک نیوز ایڈیٹر کے گھر پولیس داخل ہوتی ہے اور اسے اٹھا کر لے جاتی ہے، شہباز گل کے ڈرائیور کی اہلیہ کو اٹھا لیا اور سوچا بھی نہیں کہ اس کی 10 ماہ کی بیٹی پر کیا گزرے گی۔دس ماہ کی
چھوٹی بچی روتی رہی، انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ 13اگست کو لاہور کے ہاکی اسٹیڈیم میں پاکستان کی حقیقی آزادی کا جلسہ بھی کریں گے اور جشن بھی منائیں گے اور قوم کو بتائیں گے کہ حقیقی آزادی لیتے کیسے ہیں۔تحریک پاکستان سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قائداعظمؒ نے جب اپنی سیاست شروع کی تو انہیں ہندو اور مسلمانوں کے درمیان صلح کا سفیر سمجھا جاتا تھا لیکن پھر آہستہ آہستہ
قائداعظم کو احساس ہوا کہ کانگریس میں موجود کچھ افراد صرف ہندوں کی آزادی چاہتے ہیں۔قائداعظم کو کانگریس کے لیڈروں کی نیت کا پتہ چلا تو انہیں یہ خوف لاحق ہوا کہ اس طرح تو مسلمان انگریزوں کی غلامی سے نکل کر ہندوں کی غلامی میں چلے جائیں گے، اس وجہ سے قائداعظم نے مسلمانوں کیلئے علیحدہ ریاست کی تحریک چلائی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نام حاصل ہونے والی آزاد ریاست
میں قائداعظم نے تمام اقلیتوں کو برابر کا شہری سمجھا، اگر ہندوستان میں قائداعظم کو یہ احساس ہوجاتا کہ ہم برابر کے شہری رہیں گے تو وہ ابتدا میں کانگریس کا حصہ تھے، وہ علیحدہ ریاست کا مطالبہ نہیں کرتے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے اقلیتی برادری کو یقین دہائی کرائی کہ پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت ہم کریں گے، ہم اقلیتی برادری کے حقوق کے محافظ ہیں۔