اسلام آباد(این این آئی)پیپلز پارٹی کے سینیٹر سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے صدر عارف علوی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ آئین سے آرٹیکل 243،2 کے تحت مسلح افواج کے سپریم کمانڈر ہیں، بد قسمتی سے عارف علوی نے صدر
منتخب ہونے کے بعد اپنی سیاسی وابستگی ترک نہیں کی۔انہوں نے کہاکہ سیاسی وابستگی ہونے کی وجہ سے صدر سپریم کمانڈر کی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے کہاکہ صدر کی جانب سے اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکامی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہاکہ عارف علوی پی ٹی ائی کا ورکر ہونے کی وجہ سے صدر کے عہدہ کے لیے بلوغت کا مظاہرہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ عارف علوی کی سیاسی وابستگی صدارتی ذمہ داریوں سے بالاتر ہو۔ انہوں نے کہاکہ بحیثیت صدر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 89 کے تحت پارلیمان کے قانون ساز ادارے کے طور پر ذمہ داریوں کی ادائیگی میں رکاوٹیں ڈالیں۔ انہوں نے کہاکہ پی ایم ڈی سی آ رڈیننس کے دوبارہ اجراء کے ذریعے پارلیمان کا قانون سازی کا حق مجروح کیا۔ رضا ربانی نے کہاکہ مختلف اداروں کے سربراہوں کی تقرری میں قانون کے بر خلاف ایڈوائس پر عمل کیا، ان تقرریوں کو بعد میں عدالتوں نے کالعدم قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے خلاف غلط ایڈوائس پر آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت ریفرنس بھجوایا،بلوچستان سے این ایف سی نمائندے کی تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جو کالعدم قرار دیا گیا۔ رضا ربانی نے کہاکہ نااہل ہوجانے والے وزیر اعظم کی ایڈوائس پر قومی اسمبلی توڑنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا۔