اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی کے ایک حلقے میں الیکشن اخراجات کا کم از کم تخمینہ 5 سے 10 کروڑ روپے ہے۔ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے ایک حلقے میں الیکشن اخراجات کا کم از کم تخمینہ 5 سے 10 کروڑ روپے ہے، حساس یا دور دراز علاقوں کے حلقے میں
الیکشن اخرجات 10 کروڑ روپے تک پہنچ جاتے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ 9 حلقوں میں ضمنی الیکشن پر اخراجات 50 سے 90 کروڑ روپے ہوسکتے ہیں، بیلٹ پیپرز، فارمز، بیلٹ باکس سمیت بیلٹ مواد کی پرنٹنگ اور خریداری پر اخراجات آئیں گے، الیکشن کیلئے پولیس اور رینجرز کی سکیورٹی پر اخراجات ہوں گے۔ذرائع کے مطابق حلقوں میں فوج کی تعیناتی سے متعلق اضافی اخراجات ہوں گے، الیکشن عملے کی تربیت، ان کے اعزازیہ کے اخراجات ہوں گے، آئی ٹی سامان، ٹرانسپورٹ، فیول کے اخراجات بھی ادا ہوں گے۔عمران خان کے تمام 9 حلقوں سے کامیابی کی صورت میں انہیں 8 حلقوں کو چھوڑ کر ایک کا انتخاب کرنا ہو گا اور وہ میانوالی کی نشست سے پہلے ہی رکن قومی اسمبلی ہیں۔عمران خان کے الیکشن جیتنے کی صورت میں قومی اسمبلی کے 9 حلقوں میں دوبارہ ضمنی الیکشن ہو گا اور اس صورت میں ایک مرتبہ پھر الیکشن پر 50 سے 90 کروڑ روپے تک اخراجات آئیں گے۔ قومی اسمبلی کے ایک حلقے میں الیکشن اخراجات کا کم از کم تخمینہ 5 سے 10 کروڑ روپے ہے، حساس یا دور دراز علاقوں کے حلقے میں الیکشن اخرجات 10 کروڑ روپے تک پہنچ جاتے ہیں۔