پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

دنیا اب ہمیں پیسے بھی نہیں دیتی، وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل

datetime 5  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اعتراف کیا ہے کہ دنیا اب ہمیں پیسے بھی نہیں دیتی ہے، بجٹ خسارہ کم کرنے کے لیے قرضہ لینا پڑتا ہے۔روسی فریق کو 390 امریکی ڈالر کی قیمت کی پیشکش کی منظوری دیدی ہے اور قرار دیا ہے کہ اگر وہ پیشکش قبول نہیں کرتے ہیں تو پیشکش منسوخ کی جا سکتی ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ و محصولات مفتاح اسماعیل کی زیرصدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس منعقدہوا ۔ اجلاس میں وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ نے روس سے جی ٹو جی کی بنیاد پر پسی ہوئی گندم کی فراہمی کی سمری پیش کی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ28مئی 2022ء کو وفاقی کابینہ کی ای سی سی کے 3.00 ایم ایم ٹی گندم کی درآمد سے متعلق فیصلے کے مطابق ٹی سی پی نے G2G کی بنیاد پر روسی حکومت سے گندم کی درآمد پرعمل شروع کیا۔ اس تناظر میں، روسی ایس او ای اور ٹی سی پی کے درمیان 8جون 2022ء کومفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے ابتدائی طور پر، روس کی حکومت نے گندم کی قیمت 410ڈالر ۔ایم ٹی پیش کی ۔ درآمدی گندم کی قیمت کے معاملے پر روسی سفارت خانے کے ساتھ بات چیت کے لیے وزیر اعظم کے دفتر خارجہ نے وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ طارق فاطمی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ دریں اثنا، روسی وفد نے وزیر تجارت سے ملاقات کی اور گندم کی قیمت میں 405ڈالر۔ایم ٹی تک کمی کی پیشکش کی۔ بعد میں قیمت مزید کم کر کے 400 ڈالر۔ایم ٹی کردی گئی ۔ آخر کار ، وزارت تجارت کی سفارشات پر قومی غذائی تحفظ اور تحقیق کی وزارت نے روس کی حکومت کی ایک سرکاری کمپنی ایم /ایس پروڈنٹورگس کی طرف سے پیش کردہ 399.50ڈالر۔ایم ٹی قیمت پر 120,000 ایم ٹی +5فیصد ایم او ایل ایس او کی فراہمی کیلئے جی ٹو جی بنیادوں پر پسی ہوئی گندم سپلائی کابینہ کی ای سی سی کو غور کے لیے بھجوایا ۔ ای سی سی اجلاس میں قراردیا گیا ہے کہ گندم کی قیمت میں کمی کا رجحان ہے جو آنے والے دنوں میں مزید کم ہو سکتا ہے۔ لہذا یہ فیصلہ کیا گیا کہ روسی فریق کو 390 امریکی ڈالر کی قیمت کی پیشکش کی جا سکتی ہے

اور اگر وہ پیشکش قبول نہیں کرتے ہیں تو پیشکش منسوخ کی جا سکتی ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے بجلی خرم دستگیر خان، وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی، وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق مسعود ملک، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے حکومتی افادیت ڈاکٹر محمد جہانزیب خان، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے اقتصادیات بلال اظہر کیانی، وفاقی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…