لاہور (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور سابق سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کی جانب سے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد پنجاب کابینہ کی تشکیل کے معاملے پر سابق وزیراعظم عمران خان اور چودھری پرویز الٰہی کے درمیان اختلافات
شدت اختیار کر گئے ہیں اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان جو اتوار کے روز لاہور میں تھے نے نو منتخب وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی سے صوبائی کابینہ کی تشکیل پر مشاورت کرتے ہوئے انہیں پنجاب کی کابینہ مختصر رکھنے کی تجویز پیش کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کا موقف تھا کہ پنجاب کی کابینہ 16 سے 20 ارکان پر مبنی ہونی چاہئے لیکن وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے اس تجویز سے اختلاف کرتے ہوئے عمران خان کو باور کروایا کہ انہوں نے اپنی پارٹی کے اراکین پنجاب اسمبلی سے انہیں وزارتیں دینے کے وعدے کر رکھے ہیں۔ چودھری پرویز الٰہی کا یہ بھی کہنا تھا کہ مختصر کابینہ کی تشکیل کی صورت میں سرکاری امور بری طرح متاثر ہونگے لہٰذا وہ ایسا کرنے کو تیار نہیں۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے حکومتی عہدہ نہ ہونے کے باوجود وزیراعلی پنجاب کی کرسی پر بیٹھنے پر عمران خان سے معافی مانگنے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کر ادی ۔