اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی دارالحکومت کے جڑواں شہروں میں آٹا 110روپے کلو ہو گیا۔ 75سالہ ملکی تاریخ میں پہلی بار 5کلو آٹے کا تھیلا گزشتہ روز 550روپے کا لوگ خریدنے پر مجبور ہو گئے حالانکہ جولائی کے تیسرے ہفتے میں 5کلو اسی آٹے کا تھیلا 495روپے کا خریدا گیا۔
روزنامہ جنگ میں حنیف خالدکی شائع خبر کے مطابق ایک فلور ملز مالک کو جب اُس فلور ملز کا نام بتایا گیا تو اُس فلور ملز مالک نے کہا کہ عین ممکن ہے کہ کوئی فلور ملز ہول میل آٹا بنا کر چکی آٹے کی طرح مارکیٹ میں فراہم کر رہی ہو۔ دریں اثناء فلور ملوں کا 15کلو پرائیویٹ آٹا جو سوا 11سو روپے کا مارکیٹ میں عام ملا کرتا تھا گزشتہ روز اسکی قیمت بڑے بڑے سٹورز میڈیا ٹائون‘ پی ڈبلیو ڈی روڈ پر 1455 روپے کا 15کلو کا تھیلا کر دیا گیا جو گزشتہ ماہ زیادہ سے زیادہ 1250روپے کا ملا کرتا تھا۔ اس طرح پرائیویٹ آٹے کے 15کلو تھیلے کی قیمت 350روپے سے 400روپے تک کا اضافہ ہو گیا ہے۔ اس بارے میں جہاں تک سرکاری آٹے کا تھیلا 490کا دس کلو اور 980روپے میں 20کلو کا غیر معیاری آٹا مارکیٹ میں فروخت کر رہے ہیں۔ اسکی روٹی بناتے بناتے ٹوٹ جاتی ہے کیونکہ اس میں میدہ‘ فائن فلور ملیں زیادہ نکال لیتی ہیں۔ ہفتے کے روز راولپنڈی اسلام آباد میں اوپن مارکیٹ میں گندم کے ریٹ 2900روپے فی چالیس کلو گرام ہو گئے۔ فلور ملیں اوپن مارکیٹ سے گندم خرید کر پرائیویٹ آٹا بنا رہی ہیں جو ایک فلور ملز مالک کے مطابق 1250سے 1320کے ایکس ملز ریٹ پر ڈیلروں کو مہیا کیا جا رہا ہے۔