اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان وزیراعلیٰ پنجاب انتخاب کے معاملے پر مکمل خاموش رہے ،روزنامہ جنگ میں فاروق اقدس کی شائع خبر کے مطابق ملکی سیاست اور قومی افق پر اثرانداز ہونے والی سرگرمیوں اور واقعات پر انہوں نے کسی قسم کا کوئی تبصرہ اور ردعمل ظاہر نہیں کیا اور ان کی اس خاموشی کو جسے
ان کے مخالفین کے علاوہ دیگر حلقے بھی انتہائی معنی خیز قرار دے رہے ہیں ،انہیں یہ بھی نہیں معلوم کہ عمران خان دو دن سے کہاں ہیں، اسلام آباد میں کسی دوسرے شہر یا پھر کہیں اور کیونکہ یہ صورتحال عمران خان کے طویل سیاسی اور حکومتی معمولات کے قطعی طور پر نہ صرف برعکس ہے بلکہ ان کی افتاد طبع کے بھی خلاف ہے، اس لئے ان کے حامی اور مخالفین اس بارے میں اپنی سوچ اور خیالات کے مطابق چہ میگوئیاں اور قیاس آرائیاں کر رہے ہیں بلکہ ملک کے ’’سیاسی کلچر‘‘ میں اس صورتحال میں جو سرگرشیوں میں سازشی تھیوریاں ’’تخلیق ‘‘ ہوتی ہیں اور جو افواہیں جنم لیتی ہیں ان کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا،اس سیاسی صورتحال میں میڈیا پر ان کی مسلسل غیر حاضری کے باعث بعض حلقے یہ بھی دعویٰ کر رہے ہیں کہ رواں ہفتے میں جو سیاسی صورتحال پیدا ہوئی جن غیر معمولی معاملات نے جنم لیا اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد جو پیشرفت ہوگی ان کے بارے میں عمران خان کی معنی خیز خاموشی اس شبہ کو تقویت پہنچاتی ہے کہ وہ پہلے سے ہی تمام معاملات سے باخبر ہیں اور صرف یہی نہیں بلکہ آصف زرداری کی دبئی روانگی بیرون ملک مصروفیات اور مبینہ ملاقاتوں کے بارے میں بھی نہ صرف عمران خان کو علم ہے بلکہ انہیں پیشگی طور پر اس پیشرفت کے بارے میں اعتماد میں بھی لیا گیا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ انہوں نے میڈیا پر آنے سے گریز کیا تاکہ ان موضوعات پر گفتگو نہ کرنی پڑے اور نہ ہی کوئی پیشگی ردعمل ظاہر کرنا پڑے ،شاید یہی وجہ تھی کہ میڈیا پر ان کی عدم موجودگی کے بارے میں قیاس آرائیوں میں شدت آئی تو منگل کی شام ان کا ایک وڈیو کلپ سوشل میڈیا کی وساطت سے ایک مخصوص چینل پر نظر آیا جس میں وہ ٹریک سوٹ میں ملبوس ہیں اور ہلکی پھلکی واک کرتے نظر آرہے ہیں۔
بادی النظر میں اس ویڈیو کلپ کا مقصود عمران خان کی بنی گالہ میں موجودگی ثابت کرنا نظر آتا ہے، مذکورہ چینل کے اینکر نے اس ویڈیو کلپ کے حوالے سے بتایا کہ عمران خان بنی گالہ میں موجود ہیں اور انتہائی ’’پرسکون انداز‘‘ میں واک کر رہے ہیں،مذکورہ وڈیو کلپ جو سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل 7 بجکر 30 منٹ پر دکھایا گیا اس میں غروب آفتاب کا منظر ہے اور غروب آفتاب کے اس منظر کے حوالے سے مذکورہ چینل کے اینکر نے یہ ’’شاعری ‘‘ بھی کی کہ ایک طرف تو سورج غروب ہو رہا ہے تو دوسری طرف سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے والا ہے جس سے نیا منظر طلوع ہوگا۔