بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کل پی ٹی آئی کے 5 نہیں 50 ارکان ضمیر کی آواز پر ووٹ حمزہ کو دے سکتے ہیں، رانا ثناء اللہ

datetime 21  جولائی  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا ء اللہ نے کہا ہے کہ سیاست میں خریدو فروخت کے دھندے کا ماسٹر مائنڈ عمران خان ہے،پیسے دیتے یہ پکڑے گئے اور الزام دوسروں پر لگا دیتے ہیں،الزام لگانے سے اور جھوٹ بولنے سے عمران خان کا سیاہ دھندہ نہیں چھپ نہیں سکتا،

عمران خان انوکھا لاڈلہ ہے جو انتخابات میں جیت پر خوش ہے نہ ہار پر، اس کا کام صرف دھمکیاں دینا ہے، انوکھے لاڈلے کی چیف الیکشن کمشنر کے خلاف دھمکی آمیز گفتگو اس کیلئے باعث شرم ہے،یہ جسے پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہتے تھے اپنے لوگوں کو اسے ہی ووٹ ڈالنے کو کہہ رہے ہیں،پرویز الٰہی وزیراعلیٰ پنجاب بننے کا حق نہیں رکھتے، پی ٹی آئی کی صفوں میں زندہ ضمیر والے انہیں ووٹ نہیں دیں گے۔عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا ء اللہ نے کہا کہ سیاست میں خریدو فروخت کے دھندے کا ماسٹر مائنڈ عمران خان ہے،پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ہارس ٹریڈر عمران خان دوسروں پہ الزام لگا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیسے دیتے پکڑے گئے اور الزام دوسروں پر لگا دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان دوسروں پر بے بنیاد الزام اور تہمت لگانا بند کرے۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء کا ووٹ چور دوسروں پر کس منہ سے الزام لگارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خیبرپختونخوا کے الیکشن میں لوگوں کو خریدا، ویڈیوز کا ثبوت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ گلگت بلتستان کے الیکشن میں کھلے عام پیسے بانٹتے پکڑے گئے اس کی بھی ویڈیوز موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آزادکشمیر کے الیکشن میں وفاداریاں اور ضمیر خریدے،سینٹ کے الیکشن میں بھی عمران خان پیسے بانٹتے پکڑا گیا اس کی بھی ویڈیوز موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان جہاز بھربھر کر ارکان کی خریدوفروخت کرتے پکڑے گئے۔انہوں نے کہا کہ الزام لگانے سے اور جھوٹ بولنے سے عمران خان کا سیاہ دھندہ نہیں چھپ نہیں سکتا۔بعد ازاں اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی سیاسی پارٹی کو الیکشن کمیشن سے کوئی شکایت نہیں ہوئی لیکن عمران خان ایک انوکھا لاڈلہ ہے جو انتخابات میں نہ جیت پر خوش ہے اور نہ ہار پر، اس کا کام صرف دھمکیاں دینا

ہے، انوکھے لاڈلے کی چیف الیکشن کمشنر کے خلاف دھمکی آمیز گفتگو اس کیلئے باعث شرم ہے، عمران خان کو معیاری گفتگو کرنے کا سلیقہ ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ پرویز الٰہی کو پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہتے رہے، اب اپنے لوگوں سے کہہ رہے ہیں اس ڈاکو کو ووٹ ڈالو، اس ڈاکو کے نزدیک پنجاب اسمبلی کی حیثیت گئی گزری ہے جو کہتا ہے کہ عمران کہنے کے کہنے پر میں سوچوں گا نہیں دو سیکنڈ میں اسمبلی توڑ دونگا۔ انہوں نے کہا کہ

پرویز الٰہی وزیراعلیٰ پنجاب بننے کا حق نہیں رکھتے، پی ٹی آئی کی صفوں میں زندہ ضمیر والے انہیں ووٹ نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی طور پر ہم سب کیساتھ رابطے کر رہے ہیں، یہ ہمارا جمہوری اور سیاسی حق ہے، جہاں تک پیسوں کی بات ہے وہ تو آپ کی آڈیو پکڑی گئی ہیں، آپ نے کبھی اپنا گریبان نہیں جھانکا اور لوگوں پر الزام لگاتے ہیں، عمران خان نے آزاد کشمیر الیکشن میں وفاداریاں اور ضمیر خریدے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کہا

کہ ان کے بندے ادھر ادھر ہوجائیں گے، میرے بیان پر یہ سپریم کورٹ چلے گئے ویسے یہ بات بنتی نہیں تھی، سپریم کورٹ نے ان کی پٹیشن کو اس قابل نہ سمجھا کہ مجھے بلا کر پوچھا جاتا، بلاتے تو بتاتا یہ وہ ٹولہ ہے جن کا کام جھوٹ بولنا اور الزام تراشی کرنا ہے، یہ چور مچائے شور کی طرح شور ڈالتے رہتے ہیں۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ میں نے امکان ظاہر کیا تھا چاہے یہ 10 پٹیشن دائر کردیں لیکن آج بھی کہتا ہوں۔ سیاسی شعور کی بنیاد پر5 نہیں کم

از کم 50 لوگوں کا ضمیر کہتا ہے کہ یہ غلط ہو رہا ہے، اس لیے وہ ممبران اپنے ووٹ کا حق استعمال کرسکتے ہیں یا کم از کم روک سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی یہ کہے کہ 20 سیٹوں پر کسی جماعت کی مقبولیت کو جانچا جائے تو غلط ہے، جن 20 لوگوں کو ہم نے ٹکٹ دیے ان پرعمران خان کی نااہلی کا ملبہ تھا، پی ٹی آئی جو بیانیہ بنا رہی ہے وہ اگلیالیکشن میں زمین بوس ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد لانے اور اقتدار سنبھالنے میں کسی کے مجبور کرنے پر نہیں اتحادیوں کی ڈیمانڈ پر آئے،

اتحادیوں میں عدم اعتماد لانے پراتفاق ہوا اکثریت نے کہا عدم اعتماد لانا چاہیے، ہم نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا ہے، ملک کے ڈیفالٹ کا خطرہ اس وقت ختم ہوچکا ہے۔انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے آفتاب سلطان کی بطور چیئرمین نیب تقرری کی منظوری دی ہے، آفتاب سلطان کا نام ہر لحاظ سے معتبر ہے، ہم نے ملک میں بھائی چارے کی فضاء کو قائم کرنا ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مہنگائی پر کوئی بات نہیں ہوئی، کوئی مہنگائی کو ضمنی انتخابات کے نتائج کا ذمے دار قرار دیتا ہے تو وہ اسکی اپنی سوچ ہوگی، اس حوالے سے مفتاح اسماعیل نے پوری کیبنٹ کو اعتماد میں لیا ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…