فیصل آباد (آن لائن) اینٹی کرپشن فیصل آباد کی جانب سابق وزیراعظم عمران خان کی بیوی کی دوست فرح گوگی کے خلاف درج مقدمہ کی ایف آئی آر بھی سامنے آگئی, مقدمہ تحقیقات اور انکوائری کے بعد درج گیا, ایف آئی آر میں انکشاف کیا کہ کروڑوں کی اراضی حاصل کرنے لئے درخوست آن لائن سسٹم کے ذریعے دی گئی, انکوائری کے دوران ڈپٹی کمشنر آفس کے نمائندہ رانا طاہر
تمام جعلی سازی کے ثبوت پیش کئے, آن لائن کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ کی قریبی دوست فرح گوگی کو فیصل آباد اکنامک زون میں 10 ایکڑ انڈسٹریل اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے الزام میں سب انسپکٹر شاہد سروراینٹی کرپشن فیصل آباد کی جانب سے درج کروائی گئی ایف آئی آر منظر عام پر آیاگئی ہے جبکہ فرح گوگی کو فیصل آباد اکنامک زون میں 10 ایکڑ انڈسٹریل اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے الزام میں فیڈمک کے سی ای اورانایوسف اور سیکرٹری مقصود احمد کو اینٹی کرپشن نے گرفتار کرمقدمہ درج کرلیا گیا۔ ملزمان پر فرح گوگی اور انکی والدہ کی کمپنی المعر ، ڈیری کو غیر قجانونی طور پر انڈسٹریل پلاٹ الاٹ کرنے کا الزام ہے۔ ملزمان نے فیصل آبادپیشل اکنامک زون میں انتہائی قیمتی ہیں ایکڑ زمین کوڑیوں کے بھاؤ الاٹ کی ، فرح گوگی نے 60 کروڑ مالیت کا پلاٹ صرف 8 کروڑ 30 کے عوض جعلی کمپنی بناکر الاٹ کرایا۔
انڈسٹریل پلاٹ حاصل کرنے کیلئے کمپنی کی ویلیو 2 ارب ہونی چاہئے تھی۔فرح گوئی کے شوہر احسن جمیل گجر نے دوارے کی جعلی گارنٹی دی ، اینٹی کرپشن پنجاب فرح کوئی اور احسن جمیل گھر کے اثاثوں کی چھان بین بھی کر رہی ہی جبکہ ملزمان مزید انکوائری جاری ہے۔
ابتدائی انویسٹی گیشن میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ فیڈمک کی اراضی کی الاٹمنٹ میں بڑے پیمانے پر جعلی سازی کی گئی ہے گرفتار ملزمان کو صرف استعمال کیا گیا جبکہ الاٹمنٹوں میں سابق حکومتی اعلیٰ شخصیات کے حکم پر کرتے تھے علاوہ تحریک انصاف کے صوبائی رہنما میاں اشفاق احمد کے بیٹے کاشف اشفاق کو فیڈمک کا چیئرمین بنایاگیا تھا ۔
بعد ازاں تحریک انصاف بزنس فورم کے چیئرمین اور سابق نائب صدر ظفر سرور کو فیڈ مک چیئرمین نامزد کیا گیا تھا اور جتنی الاٹمنٹیں گئی ہیں انکی سفارشات پر ہی کئی گئی ہیں اور بڑے پیمانے پر ذاتی افراد کو نواز گیا اورجس پروفاقی حکومت نے اینٹی کرپشن کی تین رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کیس کی مزید تحقیقات شروع کردی ہیں اور سابق چیئرمین فیڈمک سمیت سابق حکومتی اعلء شخصیات کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
محکمہ ریونیو کا تمام ریکارڈ بھی قبضہ میں لے لیا گیا ہے,ایف آئی آر کے مطابق انکوائری بیئرنگ نمبر 31/2022 , DACE , HQ نے میسرز الموز ڈیری اینڈ فوڈز ( پرائیویٹ ) کو پلاٹ کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے الزامات پر ڈپٹی ڈائریکٹر ( ویجیلنس ) کے ذریعہ تیار کردہ ذریعہ پر شروع کیا گیا تھا۔ FIEDMC کے افسروں/ اہلکاروں کی فعال ملی بھگت سے محدود۔
ڈائریکٹر ( ویجیلنس ) , ڈپٹی ڈائریکٹر ( ویجیلنس ) اور انسپکٹر / ہیڈکوارٹر پر مشتمل انکوائری ٹیم نے معاملے کی انکوائری کی۔ انکوائری کی کارروائی کے دوران ٹیم کو FIEDMC کے افسروں/ اہلکاروں اور فائدہ اٹھانے والوں کی طرف سے درج ذیل غیر قانونی کاموں کا پتہ چلا۔ 1. FIEDMC میں خصوصی اقتصادی زون سال 2016 میں قائم کیا گیا تھا ۔
جس کا مقصد ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو خصوصی اقتصادی زونز ایکٹ 2012 کے تحت صنعتی انفراسٹرکچر کے فروغ اور قیام کے لیے حوصلہ افزائی کرنا تھا۔ داخلہ کا معیار خصوصی اقتصادی زونز ایکٹ 2012 کے تحت بنائے گئے اسپیشل اکنامک زونز رولز 2013 کے پہلے شیڈول کے ضمیمہ 1 میں دیا گیا ہے۔
فرحت شہزادی اور ان کی والدہ بشریٰ خان نے 26.11.2020 کو SECP کے ساتھ نام اور انداز کے ساتھ “الموز ڈیری اینڈ فوڈز (پرائیویٹ) لمیٹڈ” کے ساتھ ایک کمپنی قائم کی۔ مذکورہ کمپنی نے اپنی پہلی دستی درخواست اپنے ڈائریکٹر Mst کے ذریعے جمع کرائی۔ فرحت شہزادی 30.11.2020 کو سی ای او فیڈمک کو M3 فیصل آباد انڈسٹریل زون (SEZ) میں 10.5 ایکڑ کے پلاٹ کی الاٹمنٹ کے لیے۔
درخواست کا اعتراف FIEDMC کی طرف سے 09.12.2020 کو الموز ڈیری اینڈ فوڈز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کو جاری کیا گیا تھا جس کے ذریعے کمپنی کو الاٹمنٹ پر کارروائی کے لیے درج ذیل دستاویزات فراہم کرنے کو کہا گیا تھا۔ کنسٹرکشن شیڈول یوٹیلیٹی سروسز (بجلی، گیس، وغیرہ) بزنس پلان / پروجیکٹ کی فزیبلٹی 5. عبدالسمیع ڈی جی / ایس ای زیڈ ممبر M3IC SEZ کمیٹی کے ورڑن کے مطابق درخواست پر کارروائی نہیں کی جا سکی کیونکہ درخواست جمع کرانے کا طریقہ دستی سے تبدیل کر دیا گیا تھا۔