اسلام آباد (مانیٹرنگ، این این آئی) سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال پر ہراسانی کا الزام عائد کرنے والی طیبہ گل کا کہناہے کہ پینتالیس دن انہیں اور ان کے شوہر کو وزیراعظم ہاؤس میں ان کی مرضی کے خلاف حبس بے جا میں رکھا گیا اور موبائل بھی لے گئے تھے، انہوں نے
نیا پاکستان پروگرام میں کہا کہ الزامات کے تمام ثبوت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو دے دیے ہیں اگر مزید ثبوت مانگے گئے تو وہ بھی فراہم کر دیے جائیں گے۔ واضح رہے کہ سابق چیئرمین نیب ہراسمنٹ اسکینڈل میں وزیراعظم ہاؤس کے ملوث ہونے کی تفصیلات پر وفاقی وزیر آبی وسائل خورشید شاہ نے کہا ہے کہ متاثرہ خاتون طیبہ گل کے ڈیڑھ ماہ وزیراعظم ہاؤس میں رکھے جانے کے بیان سے سر شرم سے جھک گئے۔اپنے بیان میں خورشید شاہ نے کہاکہ عمران خان فوری طور پر اپنی پارٹی قیادت سے الگ ہو،سنگین الزام کے بعد عمران کا سیاست میں حصہ لینے کا اب کوئی حق نہیں رہا۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان پہلے صاف شفاف تحقیقات کا سامنا کرے،ریاست ماں کی طرح ہے، وزیراعظم ہاؤس کی حیثیت قوم کی بیٹیوں کے لیے دارالامان کی ہے۔خورشید شاہ نے کہاکہ وزیراعظم ہاؤس کو قوم کی بیٹیوں کے لیے حراسانی مرکز بنا دیا جانا پوری ریاست کے لیے باعث شرمندگی ہے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان، تم اتنے گھناؤنے کھیل میں ملوث رہے، شرم آنی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ واضح ہو رہاہے کہ عمران خان نے سابق چیئرمین نیب کو بلیک میل کرنے کے لیے متاثرہ خاتون کو وزیراعظم ہاؤس میں رکھا۔سید خورشید شا ہ نے کہاکہ ثابت ہو گیا اپنے سیاسی مخالفین کو سبق سکھانے کے لیے عمران خان نے ہر حد پار کی۔انہوں نے کہاکہ افسوس اس شرمناک کام میں بھی عمران خان نے متاثرہ خاتون کو ریاست مدینہ کا حوالہ دیا،پاکستان کی سیاست اور ریاست کو داغدار کرنے کا اس سے بڑا الزام کیا ہو گا۔خورشید شاہ نے کہاکہ پاکستان کے تمام ادارے، پارلیمان ہر صورت معاملے کی تہہ تک پہنچیں۔