لاہور، کراچی( آن لائن، این این آئی )اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کو لاہور سے حراست میں لے لیا گیا۔پارٹی ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ حلیم عادل شیخ کو سادہ کپڑوں میں ملبوس نامعلوم افراد نے لاہور کے علاقے گلبرگ سے حراست میں لیا گیا ہے ۔اسدعمر نے حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کو اغوا قرار د یتے ہوئے کہا کہ صورتحال بار ، بینچ ، میڈیا اور انسانی حقوق کے
تنظیموں کیلئے امتحان ہے۔عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ حلیم عادل شیخ کو کچھ ہوا تو ذمہ دار سندھ حکومت ہو گی جبکہ شہباز گل کا کہنا ہے کہ حلیم عادل شیخ کی گرفتاری لرزتی ہوئی حکومت کی بوکھلاہٹ ہے۔حلیم عادل کو نامعلوم مقام پر رکھا گیا ،عدالت میں پیش نہیں کیاگیا۔ان کا کہنا ہے کہ ہتھکڑی عمران ریاض کو نہیں لگائی گئی بلکہ جمہوریت کو لگا دی گئی۔جو کچھ ہو رہا ہے یہ ملک کے لیے اچھا نہیں ہو ر ہاہے ۔دوسری جانب قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ کی بیٹی عائشہ حلیم نے انکشاف کیا ہے کہ سادہ کپڑوں میں ملبوث لوگوں نے میرے والد کو اغوا کیا۔حلیم عادل شیخ کی گرفتاری پر ان کی بیٹی عائشہ حلیم نے اپنے وڈیو بیان میں کہا کہ میرے والد کو لاہور سے بغیر وارنٹ ساہ ڈریس میں ملبوس لوگوں ہے، پانچ گھنٹے گزرنے کے بعد بھی نہیں بتایا گیا کہ کہاں رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میری والد کی زندگی کو خطرہ ہے پہلے بھی آگاہ کر چکے ہیں، ملنے والی دھمکیوں پر چیف جسٹس آف پاکستان سمیت دیگر بالا افسران کو خطوط بھی لکھے تھے۔
عائشہ حلیم نے کہا کہ رات دیر گئے جس طریقے سے اٹھایا گیا ہے یہ گرفتاری نہیں ہوسکتی، سادہ ڈریس کپڑوں میں ملبوث لوگوں نے والد کو اغوا کیا۔انہوںنے کہا کہ کچھ روز قبل ہمارے گھر پر بھاری پولیس کو بھیج کر حراساں کیا گیا، ان پولیس موبائلز میں سی ایم ہاس کی سیکیورٹی کی موبائز بھی شامل تھی۔عائشہ حلیم نے کہا کہ کچھ نہیں بتایا گیا کہ کس جرم میں اٹھایا گیا ہے اور کہاں رکھا گیا ہے، اگر اس ملک میں کوئی قانون موجود ہے تو بتایا جائے یہ ہوکیا رہا ہے۔