اسلام آباد ، لاہور(این این آئی)اسلام آباد کی سیشن عدالت میں لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی حاضری معافی کی درخواست منظورکرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کی عبوری ضمانت میں 18 جولائی تک توسیع کردی۔سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ کیس میں عمران خان عدالت میں پیش نہیں ہوئے ۔
جج کامران بشارت مفتی نے عمران خان کی جان کو خطرے کے پیش نظر حاضری سے استثنیٰ کیلئے دی گئی درخواست منظورکرلی۔سابق گورنر خیبر پختونخوا اور شاہ فرمان اور صوبائی وزیر شہرام ترکئی کی عبوری ضمانت بھی 5 ،5 ہزار روپے مچلکوں کے عوض منظور کرلی۔تحریک انصاف کے وکیل بابراعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پی ٹی آئی نے کبھی کسی حکمران کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا ، ہماری ایف آئی آر تھانوں میں پڑی ہیں لیکن کوئی دیکھنے والا نہیں۔بابراعوان نے کہا کہ فاشسٹ حکومت نے اپنے خلاف آواز اٹھانے والے کی آواز بند کر دی ہے ، عمران ریاض خان کی گرفتاری پر پریس کلب کے باہر احتجاج کریں گے۔دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما و سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کو لاہور سے حراست میں لے لیا گیا، ان کے خلاف متعدد مقدمات درج ہیں۔بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما و قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ لاہور کے مقامی ہوٹل میں ٹھہرے تھے۔
انہیں سول کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے حراست میں لیا۔حلیم عادل شیخ کو حراست میں لینے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی۔سی سی ٹی وی فوٹیج میں حلیم عادل شیخ کو سول کپڑے پہنے اہلکاروں کے ہمراہ جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔
حراست میں لئے جانے کی تصدیق حلیم عادل شیخ کی اہلیہ رکن سندھ اسمبلی دعا بھٹو اور ان کی صاحبزادی عائشہ حلیم شیخ نے اپنے ٹوئٹر پیغامات کے ذریعے بھی کی۔ حلیم عادل شیخ کی صاحبزادی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ان کے والد رکن سندھ اسمبلی ہیں جنہیں بغیر سپیکر کی اجازت کے حراست میں نہیں لیا جا سکتا ہے۔ذرائع کے مطابق حلیم شیخ کے خلاف سندھ کے مختلف تھانوں میں متعدد مقدمات درج ہیں۔ حلیم عادل شیخ گرفتاری سے بچنے کے لئے لاہور آئے تھے۔