نئی دہلی(این این آئی )بھارت میں حکام نے چین کی اسمارٹ فون بنانے والی کمپنی ویوو کے دفاتر پر منی لانڈرنگ کے شبے میں چھاپا مارکارروائیاں کی ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق کمپنی نے بعد میں ایک بیان میں کہا کہ بھارت میں تفتیش کاروں کے درجنوں دفاتر پر چھاپے مارنے کی اطلاعات کے بعد وہ حکام کے ساتھ تعاون کررہی ہے۔اس سال کے اوائل میں شیئومی اور ہواوے کے خلاف اسی
طرح کی چھاپا مارکارروائیاں کی گئی تھیں اور اب ویوو بھارت کی تفتیشی ایجنسیوں کی جانچ پڑتال کا سامنا کرنے والی چین کی ایک اور ٹیک کمپنی بن گئی ہے۔ویوو کے ترجمان نے تصدیق کی کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ یعنی بھارت کی مالیاتی جرائم سے نمٹنے کی ذمہ دار ایجنسی نے متعدد مقامات پر چھاپے مارے ہیں اور کمپنی کی بعض املاک ضبط کرلی ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ ویوو حکام کے ساتھ تعاون کررہی ہے تاکہ انھیں تمام مطلوبہ معلومات فراہم کی جا سکیں۔ہم قوانین سے مکمل مطابقت کے لیے پرعزم ہیں۔ٹیک ریسرچ فرم کانٹرپوائنٹ کے اعداد وشمار سے پتا چلتا ہے کہ ویوو بجٹ ہینڈ سیٹوں میں مہارت رکھتی ہے اوراس نے گذشتہ سال تک بھارت کی مسابقتی اسمارٹ فون مارکیٹ کا 15 فی صد حصہ تیارکیا تھا۔انڈین پریمیئر لیگ ٹی 20 کرکٹ ٹورنامنٹ جیسے کھیلوں کے مشہورمقابلوں کی کثیرسالہ کفالت نے بھارت میں گھریلو نام بننے میں مدد دی ہے۔ ویوو کے برانڈ نے 2012 میں بھارتی مارکیٹ میں قدم رکھاتھا اور اس نے بہت جلد اسمارٹ فون مارکیٹ میں اپنا نام اور مقام بنا لیاتھا۔
ویوو کی اصل کمپنی بی بی کے الیکٹرانکس بھی حریف برانڈ اوپو کی مالک ہے جوون پلس اور رئیل می اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹس فروخت کرتی ہے۔ترجمان نے بتایا کہ ویووکمپنی پانچ کروڑ ڈیوائسز تیارکرتی ہے اور دارالحکومت نئی دہلی کے قریب ایک فیکٹری میں 10,000 ہندوستانی ملازمت کررہے ہیں۔بھارت چین کے بعد اسمارٹ فون صارفین کا دوسرا بڑا گھر ہے۔کانٹر پوائنٹ کے مطابق 2021 میں اس کی اسمارٹ فون مارکیٹ میں سالانہ 27 فی صد اضافہ ہوا اور سالانہ فروخت 16کروڑ 90 لاکھ یونٹ سے تجاوزکرگئی تھی۔