اتوار‬‮ ، 13 جولائی‬‮ 2025 

آٹو اسمبلرز نے گاڑیوں کی ایڈوانس بکنگ بند کردی

datetime 2  جولائی  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پارٹس اور اسیسریز کی درآمد پر عائد پابندیوں کے باعث آٹو اسمبلرز نے گاڑیوں کی ایڈوانس بکنگ بند کردی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹیڈ نے یکم جولائی سے تمام دو اور چار پہیوں کی گاڑیوں

کی بکنگ عارضی طور پر بند کر دی ہے، کمپنی نے دو پہئے والی گاڑیوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا ہے۔مارکیٹ ذرائع نے بتایا کہ کمپنی کے پاس اب بھی اگلے چند مہینوں میں ڈیلیوری کے لیے 15 سے 20ہزار یونٹس کی ایڈوانس بکنگ باقی ہے۔پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ کے تعلقات عامہ کے سربراہ اور ترجمان شفیق احمد شیخ نے کہا کہ کمپنی نے 30 جون تک پیداوار کا انتظام کیا تھا لیکن مکمل سی کے ڈی کٹس پر پابندی اور اس کے بعد پرزوں کی پیداوار پر درآمدی پابندیوں کی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے اسے کرنا پڑا اور عارضی طور پر بکنگ معطل کر دیں۔انہوں نے کہا کہ کمپنی کو 30 جون تک جو بھی آرڈر موصول ہوں گے ان کی انوائس کر دی جائے گی۔انڈس موٹر کمپنی نے پہلے ہی 18 مئی سے بکنگ بند کر دی تھی۔مارکیٹ ذرائع نے بتایا کہ انڈس موٹر کمپنی چھ ماہ تک مختلف گاڑیوں کے 25ہزار یونٹس کی ایڈوانس بکنگ لے کر بیٹھا ہوا ہے۔تاہم انڈس موٹر کمپنی نے موجودہ عدم استحکام کے پیش نظر آپریشنز میں انتہائی دشواریوں کی وجہ سے صارفین کی طرف سے پہلے سے بک کرائی گئی گاڑیوں کی تاخیر سے ڈیلیوری پر اپنے صارفین سے معذرت کی تھی۔لکی موٹر کارپوریشن لمیٹیڈ نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ پیکانٹو آٹومیٹک ٹرانسمیشن کے لیے پیشگی بکنگ 20 مئی 2022 کو بند ہو جائے گی جبکہ پیکانٹو مینوئل، اسٹونک کے لیے بکنگ کھلی رہے گی،

ذرائع نے بتایا کہ کمپنی کے پاس چار ہزار یونٹس کے ایڈوانس بکنگ آرڈرز تھے۔ہونڈا اٹلس کارز لمیٹیڈ کے ایک ڈیلر نے کہا کہ اب تک کمپنی نے بکنگ بند کرنے کے حوالے سے کوئی ہدایات جاری نہیں کیں۔پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے حکومت کو مطلع کیا ہے کہ 20 مئی کو اسٹیٹ بینک کی جانب سے عائد پابندیوں کی وجہ سے آٹو پارٹس بنانے اور فروخت کرنے والوں کو پیداواری مسائل کا سامنا ہے۔پاما کے مطابق ان پابندیوں

کا آٹو اسمبلرز اور آٹو پارٹس بنانے والوں پر انتہائی برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں، یہ صورتحال صنعت کے لیے سنگین بحران میں تبدیل ہو رہی ہے، بہت زیادہ ڈیمانڈ کی وجہ سے اوور ٹائم پر اپنے یونٹ چلانے والے اسمبلرز اور پارٹس بنانے والوں کو معمول کی پیداوار کا انتظام کرنا بھی مشکل ہو رہا ہے۔پاما نے کہا کہ یہ بیروزگاری کی لہر کا باعث بن سکتا ہے کیونکہ وینڈر پلانٹس کی بندش سے یومیہ اجرت اور کنٹریکٹ پر کام کرنے والے عملے پر خاص طور پر اثر پڑے گا۔

موضوعات:



کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…