لاہور،اسلام آباد(آن لائن) وزیر اعلی پنجاب بارے ہائی کورٹ کے فیصلے پر تحریک انصاف نے پہلے جشن منایا پھر مایوس بیانات آنے لگے۔ کئی مقامات پر تو اپوزیشن نے مٹھائی بھی تقسیم کردی تھی۔ پہلے سب سے تیز بیان سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کا آیا کہ
امریکی رجیم چینج سازش کا ایک اور اقدام ناکام ہوگیا، پنجاب کی امپورٹڈ حکومت چلی گئی، انہوں نے فیصلے کو آئین اور قانون کی جیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کا مؤقف درست ثابت ہوا، حمزہ شہباز اب وزیر اعلیٰ نہیں رہے۔محمود الرشید نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے، آج کا دن پنجاب کی تاریخ کا یادگار دن ہے۔محمد بشارت راجہ نے پہلے کہا کہ آج آئینی اور اخلاقی طور پر فتح ملی ہے اور تھوڑی دیر بعد بولے کہ ہمارے لیے ایسے ہی فیصلے آتے ہیں۔لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے وکیل احمد اویس نے کہا کہ آئین کا راج اور بول بالا ہوا ہے لیکن کچھ دیر بعد پرویز الہی نیافسردہ پریس کانرنس کرڈالی۔ بعد ازاںفواد چوہدری نے فیصلہ پڑھنے کے بعد ہائی کورٹ کے فیصلے میں خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا۔فواد چوہدری نے کہا کہ فیصلے نے پنجاب میں سیاسی بحران بڑھا دیا ہے۔ وزیر اعلی پنجاب بارے ہائی کورٹ کے فیصلے پر تحریک انصاف نے پہلے جشن منایا پھر مایوس بیانات آنے لگے۔