کوئٹہ ( آئی این پی ) حکومت کی جا نب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضا فہ اور لیوی ٹیکس عا ئد کئے جا نے کے فیصلے کو بلو چستان ہا ئی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز سنیئر قانون دان سید نذیر آغا ایڈووکیٹ بلو چستان ہا ئی کورٹ میں آ ئینی درخواست دائر کر دی ہے جس میں انہوں نے مو قف اختیار کیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات بنیادی انسانی ضرورت ہے
آئین کے آرٹیکلز 8,9اور 25کے تحت اس کی عوام کو سستے داموں فرا ہمی حکومت کی ذمہ داری ہے آئینی درخواست میں وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری ، چیئر مین اوگرا ،وفا قی وزیر اور سیکرٹری پیٹرولیم ، وفاقی سیکرٹری خزانہ و دیگر کو فریق بنا یا گیا ہے ۔ آئینی درخواست میں مو قف اختیار کیا گیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے بنیا دی ضروریات زندگی سمیت دیگر اشیا ئے ضروریہ کی قیمتوں میں اضا فہ ہو جا تا ہے پا کستان کے ہمسا ئیہ مما لک روس سے سستے داموں پیٹرولیم مصنوعات خرید رہے ہیںپا کستان سستے داموں پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری کیوں نہیں کر سکتا، فریق بنا ئے گئے متعلقہ حکام سے یہ پو چھا جا ئے کہ وہ کس قیمت پر پیٹرولیم مصنوعات خرید رہے ہیں اور اس پر کتنا ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے اور اس پر کتنا لیوی لا گو ہے آئندہ لیوی کی مد میں مزید ٹیکس عائد کئے جا نے کا مکان ہے عدالت ایسے اقدام سے حکومت کو روکے آئینی درخواست میں کہا گیا ہے کہ پا کستان کی جا نب سے اپنے ہمسائیہ ممالک ایران اور روس سے سستے داموں پیٹرولیم مصنوعات کیو ں نہیں خریدی جا رہی۔
متعلقین سے پو چھا جا ئے کہ وہ کیونکر مہنگے داموں پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری کر رہے ہیں ، عدالت حکومتی حکام کو پا بند کریں کہ وہ ہمسائیہ ممالک سے سستے داموں پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری کر ے تا کہ عوام کو ریلیف مل سکے اور مہنگا ئی کی شرح میں کمی ہو ۔مذکو رہ آئینی درخواست کی سما عت کا آج امکان ہے ۔