کراچی(این این آئی)ایم کیوایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینراور سابہ میئرکراچی وسیم اختر نے کہاہے کہ کوئی سیاسی جماعت سندھ میں بلدیاتی الیکشن سے مطمئن نہیں ہے،ہم نے الیکشن کمیشن کو مختلف درخواستیں دیں، کوشش کی اس نوٹیفکیشن کو کسی بھی طرح روکا جائے
،مردم شماری سے متعلق بھی الیکشن کمیشن سے کوئی جواب نہیں ملا۔پیرکو پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم نے کہا ہم اسٹیک ہولڈرز ہیں ہمیں سنا جائے، کوئی سیاسی جماعت سندھ میں بلدیاتی الیکشن سے مطمئن نہیں،چیف سیکریٹری، الیکشن کمیشن، لوکل گورنمنٹ سیکریٹریز کو خط لکھے۔انہوں نے کہا کہ مردم شماری سے متعلق بھی الیکشن کمیشن سے کوئی جواب نہیں ملا، کل بہت سی جگہوں پرعملے کو اغوا کیا گیا، ایک شخص شہید ہوا، 14 اضلاع کے مینڈیٹ کوتسلیم نہیں کیا گیا۔وسیم اختر نے کہا کہ ہم نے اشارہ دیا تھا ان حالات میں شفاف الیکشن نہیں ہوسکتے، کراچی کے علاقوں کو توڑ مروڑ کر اپنے مطلب کیلئے استعمال کیا گیا، ووٹ پر ڈاکا نہیں ڈالنے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد میں بدمزگی نہیں چاہتے، فارم7 اور ووٹوں کی گنتی کے عمل کومتاثرکیا گیا، غلطی سے بچنے کیلئے پیشگی اقدامات کرنے چاہئیں، سندھ کے بلدیاتی الیکشن میں جو ہوا وہ ہمارے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔وسیم اختر نے کہا کہ جہاں ہمارے امیدوار اچھے مارجن سے جیت رہے تھے وہاں نتیجہ روکا گیا، پیپلز پارٹی سے شکایت ہے ہمارا مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا گیا، امیدواروں کوفارم11بھی نہیں دیے جا رہے۔ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ ایسا نہ ہو کہ حالات وہاں چلے جائیں
جہاں سنبھالے نہ جاسکیں، کراچی، حیدرآباد میں جبری مینڈیٹ مسلط کیا تو ذمہ دار الیکشن کمیشن ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پی پی سے معاہدہ کیا ہوا ہے امید ہے اس پرعمل کریں گے،
پاسداری نہ کی تو بہادرآباد کو تالا لگا کرسڑکوں پرآئیں گے، اب بس بہت ہوگیا، ہم نے ہرادارے کے سامنے اپنی بات رکھی،
کراچی اورحیدرآباد کے لوگوں کیجذبات نہیں ابھارنا چاہ رہا۔وسیم اختر نے کہا کہ معاملہ بگاڑنا نہیں چاہ رہا،
نرم لہجے میں پریس کانفرنس کر رہا ہوں، وزیراعظم شہبازشریف ان معاملات کوسنجیدہ لیں،بلدیاتی الیکشن میں یہ حال ہے توعام انتخابات میں کیا ہوگا۔