کراچی (آن لائن)سندھ بلدیاتی الیکشن، تیر کے نشان پر ذبردستی ٹھپے لگوائے جانے کا انکشاف۔تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے کے دوران تیر کے نشان پر زبردستی ٹھپے لگوائے جانے کا انکشاف ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی
ہارون الرشید نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ زرداری پارٹی کے انتخابی نشان تیر پہ ذبردستی ٹھپے لگوائے جا رہے تھے جس کی وجہ سے محراب پور سندھ میں لوگوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کر دیا۔انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ ہے ہماری جمہوریت؟ یہ الیکشن کمیشن ہے اور یہ ہماری اسٹیبلشمنٹ ہے؟۔ادھر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے سکھر، میرپور خاص اور نواب شاہ میں الیکشن روکنے کا مطالبہ کردیا، ایم کیو ایم کے رہنماء وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 14اضلاع میں اس وقت دھاندلی کا بازار گرم ہے، ڈاکو انتخابی عملے کو اغوا کر رہے ہیں، الیکشن کمیشن ہمیں وقت دیں ہم اس حوالے سے بات کرنا چاہتے ہیں، الیکشن کمیشن کے ساتھ ذمہ داری پیپلزپارٹی پر بھی عائد ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں خوف پھیلا ہوا ہے ایسے میں صاف شفاف الیکشن نہیں ہو سکتا، ہم نہیں چاہتے الیکشن کمیشن پر انگلیاں اٹھیں، اس لیے الیکشن کمیشن ہمارے خدشات کا نوٹس لے، سکھر،میرپور خاص اور نواب شاہ میں الیکشن روکا جائے۔ دوسری طرف پاکستان تحریک انساف نے صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوران ہونے والے دنگے فساد کی وجہ سے خون خرابے کا خدشہ ظاہر کردیا، صدر پی ٹی ا?ئی سندھ علی زیدی نے کہا خدشہ ہے کہ جمہوری عمل کے دوران خون خرابہ نہ ہو جائے، انتخابی عمل صاف و شفاف رکھنا اداروں کی ذمے داری ہے،
حالات خراب ہوئے تو اس کے ذمے دار سندھ حکومت اور الیکشن کمیشن ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن مہم میں سرکاری مشینری کا بے دریغ استعمال کیا گیا، چیئرمین پیپلز پارٹی اور وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے لاڑکانہ میں جلسہ کر کے قوانین کی خلاف ورزی کی تھی، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کیا بلاول بھٹو زرداری اور مراد علی شاہ کو نوٹس جاری کیے ہیں؟۔ قبل ازیں صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران کئی اضلاع میں ہونے والے لڑائی جھگڑے میں 37 افراد زخمی ہوگئے، اس دوران پولنگ عملے کے 10 اہلکاروں کو اغواء کرلیا گیا۔