بیجنگ (این این آئی) چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے یومیہ نیوز بریفنگ کے دوران افغانستان میں آنے والے حالیہ زلزلے کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین افغانستان کی ضروریات کے مطابق ہنگامی انسانی دوست امداد فراہم
کرنے کے لیے تیار ہے۔ اس کے ساتھ ہی، چین نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کے لیے ایک اضافی ہنگامی امداد بھی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔علاوہ ازیں افغانستان کی امداد کے لیے خوراک افغانستان پہنچ چکی ہے اور اس وقت تقسیم جاری ہے۔جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق افغانستان کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے کھلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چین کے مستقل مندوب چانگ جون نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ افغانستان کو مزید تعاون اورمدد فراہم کی جائے۔چانگ جون نے کہا کہ افغانستان بد نظمی سے نظم و ضبط تک کے نازک دور سے گزر رہا ہے۔ گزشتہ سال اگست کے بعد سے، افغانستان کی صورتحال عمومی طور پر مستحکم رہی، متشدد تصادم میں واضح کمی آئی ہے۔ تاہم افغانستان میں انسانی ہمدردی اور اقتصادی شعبے کو شدید چیلنجز کا سامنا ہے۔ افغانستان کو امن اور ترقی کے حصول کے لیے ابھی بہت مشکل اور طویل سفر طے کرنا ہے، افغان عوام کو فراموش نہیں کیا جانا چاہیے اور ان کے لیے عالمی برادری کو مزید معاونت اور مدد فراہم کرنی چاہیے،اس حوالے سے سب سے پہلے ، آزاد اور موثر قومی حکمرانی کے حصول کے لیے تعمیری سرگرمیوں کو مضبوط کیا جانا چاہیئے اور افغانستان کی حمایت کی جانی چاہیئے۔ دوسرا، وسائل کی صلاحیت و استعمال کو بڑھایا جانا چاہیئے تاکہ افغان عوام کو معاشی مشکلات سے نجات دلانے میں مدد فراہم کی جاسکے۔
تیسرا، افغانستان کی مثبت اور پائیدار ترقی میں معاونت کے لیے جامع پالیسیز پر عمل درآمد کیا جانا چاہیے۔چانگ جون نے کہا کہ چین افغانستان کا ہمسایہ دوست ہے۔ چین ، افغانستان کی پرامن اور مستحکم ترقی کی حمایت کے لیے ہمیشہ پرعزم رہا ہیاور افغانستان کے روشن مستقبل کے لیے نئی شراکت داریوں کی تشکیل کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔