نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کی واپسی ، چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا بڑا اعلان

24  جون‬‮  2022

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ بورڈ کا 15 ارب روپے کا بجٹ منظور کیا گیا ہے،اکتوبر میں پاکستان جونیئر لیگ شروع کر رہے ہیں۔نجی ٹی وی جیو کے مطابق رمیز راجہ نے کہا کہ 30 کمپنیوں نے جونیئر لیگ کی 6 فرنچائزز کیلئے دلچسپی ظاہرکی ہے،ہمیں دیگر ممالک کے بورڈز سے بھی جونیئر لیگ سے متعلق اچھا رسپانس ملا ہے،

میرے لیےجونیئر پراجیکٹ بڑی اہمیت کا حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے شروع سے ہی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، نیوزی لینڈ ٹیم چلی گئی اور پھر انگلینڈ نے انکار کیا۔رمیز راجہ نے کہا کہ یہ ہمارا ایک بمپر سیزن ہوگا،ہم نے اپنا بھرپور دفاع کیا،نیوزی لینڈ ٹیم واپس آرہی ہے، بھارت کو ورلڈ کپ میں ہرانے کے بعد فرق پڑا، ہمارے کھلاڑی آئی سی سی رینکنگ میں اوپر آئے، قومی کرکٹرز کو آئی سی سی ایوارڈز ملے، آسٹریلیا کا دورہ کامیاب ترین رہا، ویسٹ انڈیز کا آنا کامیابی ہے۔بی او جی نے مالی سال 23-2022 کیلئے 15 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی۔ جمعہ کو پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے بورڈ آف گورنرز کا 69واں اجلاس جمعرات کو نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر لاہور میں منعقد ہوا، جہاں مالی سال 23-2022 کیلئے 15 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دی گئی۔منظور شدہ بجٹ کا 78 فیصد حصہ کرکٹ سے متعلقہ سرگرمیوں پر خرچ کیا جائیگا۔اس میں مینز اور ویمنز کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹ، بین الاقوامی اور ڈومیسٹک ایونٹس سمیت ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 8 اور پاکستان جونیئر لیگ کے افتتاحی ایڈیشن کے انعقاد بھی شامل ہیں۔اے سی سی ایشیاکپ 2023 اور آئی سی سی چیمپنز ٹرافی 2025 کے پاکستان میں انعقاد کے پیش نظر بی او جی نیانفراسٹرکچر اور اسٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کے لیے فنڈز کی اصولی منظوری دے دی ہے۔

اس میں فلڈ لائٹس، ڈریسنگ رومز، تماشائیوں کے لیے نئی کرسیاں اور ری پلے سکرینز شامل ہیں۔بی او جی نے ملازمین کے بچوں کی تعلیم کیلئے اسکولنگ الاؤنس بھی متعارف کروانے کی منظوری دے دی ہے۔مالی سال 23-2022 کیلئے مینز سینٹرل کنٹریکٹ میں اضافہ کیا گیا

جس کے مطابق ریڈ اور وائیٹ بال کے علیحدہ علیحدہ کنٹریکٹس کے بعد سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کی تعداد 20 سے بڑھا کر 33 کردی گئی،بین الاقوامی کرکٹ کے دروازے پر دستک دینے والے کھلاڑیوں کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ میں اضافی کٹیگری “ڈی کٹیگری” متعارف کروادی گئی،سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کے ماہوار وظیفہ میں اضافہ،تینوں طرز کی کرکٹ کی میچ فیس میں 10، 10 فیصد اضافہ

،نان پلیئنگ پلیئرز کی میچ فیس میں 50 سے 70 فیصد اضافہ،کپتان کے لیے خصوصی الاؤنس بھی متعارف کروادیا گیا،رک لوڈ منیجمنٹ کے تحت ایلیٹ کھلاڑیوں کے لیے خصوصی رقم مختص کردی گئی تاکہ وہ مکمل فٹ اور پاکستان کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کے لیے دستیاب رہیں۔

ویمنز سینٹرل کنٹریکٹ میں بھی اضافہ کیا گیا جس کے مطابق ہر کٹیگری میں شامل ویمن کرکٹر کے ماہوار وظیفہ میں 15 فیصد اضافہ،کھلاڑیوں کی تعداد 20 سے بڑھا کر 25 کرنے کی منظوری دی گئی ،سال 23-2022 کیلئے مینز اور ویمنز سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کی فہرست کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔

ان کنٹریکٹس کا اطلاق یکم جولائی2022 سے ہوگا۔چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ ستمبر 2021 سے اب تک قومی کرکٹ ٹیم کی کامیابی کا تناسب 75 فیصد رہا ہے،جو اس دوران ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والی کسی بھی ٹیم کے مقابلے میں سب سے بہتر ہے۔

اس شاندار کارکردگی کی بدولت پاکستان کرکٹ ٹیم ٹیسٹ کی موجودہ رینکنگ میں پانچویں جبکہ ون ڈے انٹرنیشنلز اور ٹی ٹونٹی انٹرنیشنلز رینکنگ میں تیسرے نمبر پر براجمان ہے۔اس پس منظر میں عمدہ کارکردگی کامظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو سراہنے کی پالیسی کے تحت انہیں مالی سال 23-2022 کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ میں اضافہ کرنے پر خوشی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملک کے لیے اعزازات اور فینز کو خوشیاں دینے والییہ کھلاڑی قوم کا فخر ہیں اور وہ ان کھلاڑیوں کا مکمل خیال رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔چیئرمین پی سی بی نے کہاکہ وائیٹ بال کی اہمیت اور کھیل کی ترقی کو مد نظر رکھتے ہوئے انہوں نے ریڈ اور وائیٹ بال کیلئے علیحدہ علیحدہ کنٹریکٹس کو متعارف کروایا ہے۔ ان کھلاڑیوں نے آئندہ 16 ماہ میں 2 ورلڈکپ سمیت 4 انٹرنیشنل ایونٹس کھیلنے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ دو علیحدہ کنٹریکٹس کی پیشکش کے ذریعے انہیں دو مختلف طرز کے مقابلوں کے لیے بیک وقت دو مختلف اسکواڈز کی تیاری میں معاونت ملے گی۔ اس حکمت عملی کے تحت انہیں مزید ٹیلنٹ سامنے لانے میں بھی مدد ملے گی۔رمیز راجہ نے کہا کہ ایلیٹ کھلاڑیوں کو آف سیزن ایونٹس میں شرکت سے روکنے کیلئے خصوصی رقم مختص کردی گئی ہے

،یہ رقم ان کے ریونیو کو پہنچنے والے ممکنہ نقصانات کی تلافی،ان کے ورک لوڈکا خیال رکھنے اور انہیں مکمل فٹ رکھنے پر خرچ کی جائے گی تاکہ وہ تازہ دم اور تیار رہیں۔ اپنی سماجی ذمہ داری کو مد نظر رکھتے ہوئے بی او جی نے ٹرسٹ کی حیثیت سے پاکستان کرکٹ فاونڈیشن کی بنیاد رکھنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔ یہ فاؤنڈیشن ریٹائرڈ کرکٹرز، میچ آفیشلز، اسکوررز اور گراؤنڈ اسٹاف کی دیکھ بھال کرے گی۔

اس فاؤنڈیشن سے مستفید ہونے کے لیے اہلیت کے معیار کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ ابتدائی طور پر بی او جی نے پاکستان کرکٹ فاؤنڈیشن کو آئندہ مالی سال کے لیے دس کروڑ روپے عطیہ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ یہ پراجیکٹ ہمیشہ ان کے دل کے بہت قریب تھا اور وہ اس حوالے سے پاکستان کرکٹ فاؤنڈیشن کے قیام کی منظوری

دینے پر بی او جی کے مشکور ہیں۔ اس فاؤنڈیشن کے ذریعے وہ مشکلات کا شکار اپنے ریٹائرڈ کرکٹرز، میچ آفیشلز، اسکوررز اور گراؤنڈ اسٹاف کا خیال رکھ سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ بی او جی کی جانب سے دس کروڑ روپے کا عطیہ مختص کرنے کے بعد اب وہ دیگر ڈونرز کو دعوت دیں گے

تاکہ مشکلات کا شکار افراد کی امداد کی جاسکے۔ بی او جی نے سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز کی حد بندیوں اور ضوابط میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے۔ اس حوالے سے تمام دستاویزات پی سی بی کی آفیشل ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔ترامیم کے مطابق اب بلوچستان کے اضلاع کی تعداد 13، سینٹرل پنجاب کے 18، خیبر پختونوخواہ کے 19، ناردرن کے 11،

سندھ کے 17 اور سدرن پنجاب کے 14 ہوگئی ہے۔بی او جی نے پہلی مرتبہ پاکستان میں ایچ بی ایل پی ایس ایل کو بلاتعطل مکمل کرنے پر پی سی بی کو مبارکباد پیش کی ہے۔ بی او جی نے لیگ کے میڈیا اور اسپانسرشپ ریونیوز میں 81 فیصد اضافے کو بھی سراہا ہے۔بی او جی نے لاہور، کراچی اور ملتان میں کھلاڑیوں کی رہائش کے لئے اضافی کمرے بنانے کی بھی منظوری دے دی ہے۔

بی او جی نے 21 سالہ لیگ اسپنر طوبہ حسن کو آئی سی سی ویمنز پلیئر آف دی منتھ کا ایوارڈ جیتنے والی پہلی پاکستانی خاتون کرکٹر بننے پر بھی مبارکباد پیش کی ہے۔بورڈ نے اس امید کا اظہار بھی کیا ہے کہ قومی خواتین کرکٹ ٹیم برمنگھم کامن ویلتھ گیمز،

آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ اور آئی سی سی ویمنز ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔چیئرمین پی سی بی نے بورڈ آف گورنرز کو پاکستان جونیئر لیگ پر اپ ڈیٹ فراہم کی۔ بی او جی کو بتایا گیا ہے کہ آئی سی سی ممبر بورڈز کی جانب سے اپنے کھلاڑیوں کو لیگ میں شرکت کی اجازت دینے پر

رضامندی ظاہر کی گئی ہے۔ لیگ کے کمرشل پارٹنرز بننے کیلئے بہت دلچسپی ظاہر کی جارہی ہے۔بی او جی نے پی سی بی ویلفیئر پالیسی کے تحت ٹیسٹ کھلاڑیوں کی پنشنز میں اضافے سے متعلق چیئرمین پی سی بی کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔

بی او جی نے پی سی بی کی جانب سے ڈومیسٹک سیزن 22-2021 کے دوران 12 نیشنل ٹورنامنٹس میں مجموعی طور پر 314 میچز منعقد کروانے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ اس دوران ڈومیسٹک کھلاڑیوں نے کنٹریکٹ کی مد میں سالانہ 37 لاکھ سے 50 لاکھ روپے تک کمائے ہیں۔بی او جی کو کے پی ایم جی کی جانب سے کلبز کی اسکروٹنی پر بھی اپ ڈیٹ فراہم کی گئی۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…