بدھ‬‮ ، 11 دسمبر‬‮ 2024 

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی بے دریغ قربانیوں سے یہاں امن قائم ہوا، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید

datetime 24  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جنوبی وزیرستان (آن لائن ) کور کمانڈر پشاور لیفٹننٹ جنرل فیض حمید نے کانی گرم بریگڈ کے انڈر ایریاز کے عمائدین کے ساتھ قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کے پاک آرمی کانی گرم بریگڈ میں جرگہ منعقد کیا۔اس موقع پر آئی جی ایف سی ساؤتھ کے پی میجرجنر محمد منیر آفسر،

کانی گرم بریگڈ کے کمانڈر، ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان معراج امجد بھی موجود تھے۔جرگہ میں کانی گرم،لدھا،کڑمہ،سام،بدر چلویشتی اور شکئی کے عمائدین ملک پیر منہاج الدین،ملک فض الرحمن محسود، سنٹر دوست محمد کے فرزند محمد آصف خان، ملک عرفان الدین برکی، شاکر محسود اور دیگر درجنوں عمائدین و عوام نے شرکت کی۔جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کور کمانڈر پشاور لیفٹننٹ جنرل فیض حمید نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج نے بے دریغ قربانیاں دی ہیں۔پاک فوج کی بے پناہ قربانیوں کی وجہ سے یہاں امن قائم ہوا ہے۔انھوں نے کہا کہ علاقے میں دیر پا امن کے قیام اور ترقی کے کاموں میں قبائلی عمائدین اور عوام کو کردار بہت ضروری ہے۔انھوں نے علاقے میں سمال ڈیموں کی تعمیر اور افغانستان کے ساتھ محسود قبائل کے علاقے سے براہ راست تجارتی شاہراہ پر زور دیا اور کہا کہ سمال ڈیموں کی تعمیر سے زراعت کو فروغ ملے گا اور افغانستان سے تجارتی شاہراہ بنانے سے علاقے میں تجارت کو فروغ ملے گا۔انھوں نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ کور کمانڈر پشاور نے نان فنکشنل سکولوں اور ہسپتالوں کو کو جلد از جلد فنکشنل کرانے پر زرور دیا اور کیٹیگری ڈی ہستپال تانک نارہ کو ایک ہفتہ کے اندر فنکشنل کرانے کی ہدایت کی۔ملک عرفان الدین برکی اور دیگر عمائدین نے کالعدم تحریک طالبان کے

ساتھ ہونے والی باتچیت کو سہراہا اور کہا کہ تمام مسائل کا حل باتچیت کے زریعے ممکن ہے۔انھوں نے کور کمانڈر پشاور کی توجہ کانی گرم کے سام مارکیٹ سے افغانستان تک شارٹ کٹ سڑک کی جانب مبزول کراتے ہوئے کہا کہ کانی گرم کے سام مارکیٹ سے افغانستان کی جانب تنگڑائی کے راستے سڑک جاتا ہے جو افغانستان سے صرف پچاس کلومیٹر ہے۔ انھوں نے کہا کہ پچاس کلومیٹر میں پچیس تا تیس کلومیٹر پہلے ہی بن چکا ہے جس کی صرف

توسیع کی ضرورت ہوگی۔اگر مزکورہ شاہراہ کو مذید افغانستان باڈر تک منظوری دی جائے تو محسود قبائل کے علاقے کے لئے تجارتی شاہراہ بن سکتا ہے۔جو علاقے میں تجارت کے فروغ میں اہم کردار اداا کرسکتا ہے۔شکئی سے تعلق رکھنے والے عمائدین نے شکئی میں زیر تعمیر سمال ڈیم کی جانب کور کمانڈر کی توجہ مبذول کی اور کہا کہ شکئی کے سمال ڈیم پر پچھلے سات سالوں سے کام جاری ہے مگر ابھی تک سمال ڈیم نہیں بن چکا ہے۔انھوں

نے ٹھیکداروں پر الزام لگایا کہ وہ شکئی سمال ڈیم کی جلد از جلد تعمیر میں مخلص نہیں ہیں۔اس سے قبل کور کمانڈر پشاو ر نے آرمی پبلک سکول کانی گرم کا بھی دورہ کیا۔اور سام مارکیٹ میں بھی جاکر سام مارکیٹ کے تاجروں سے ان کے مسائل سنیں۔سام مارکیٹ کے تاجروں کا کہنا تھاکہ پاک فوج نے سام کے مقام پر مارکیٹ بنایا ہے۔مزکورہ مارکیٹ کے چھتوں کو ائرن شیٹ سے بنانا انتہائی ضروری ہے کیونکہ برف باری کے موسم میں

مارکیٹ کی چھتیں ٹپک رہی ہیں۔انھوں نے کور کمانڈر سے مطالبہ کیا کہ آرمی نے وانا میں جس طرح علیشان جامع مسجد کی تعمری شروع کی ہے۔وانا کے جامع مسجد کی طرح سام مارکیٹ کے قریب واقیع مسجد کو بھی علیشان طریقے سے بنایاجائے۔سنیٹر دوسر محمد کے فرزند محمد آصف محسود نے کہا کہ استاتذہ سکولوں میں ڈیوٹیاں نہیں کرتے ہیں جو استاتذہ ڈیوٹیاں نہیں کرتے ہیں ان کو فارغ کرکے ان کی جگہ نئے اساتذہ بھرتی کیے جائیں۔انھوں نے جنوبی وزیرستان کے دو اضلاع کے ہیڈکوارٹر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی وزیرستان کے ہیڈکواررٹر کانی گرم کے ارد گرد علاقوں میں بنایا جائے۔

موضوعات:



کالم



شام میں کیا ہو رہا ہے؟


شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…