بدھ‬‮ ، 23 جولائی‬‮ 2025 

 وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا ٹی وی پر آنا ایسے ہے جیسے کسی ڈاکو کا خو ف دلا کر بچوں کو سلایا جاتا تھا “ایاز صادق کا قومی اسمبلی میں مضحکہ خیز بیان 

datetime 24  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ بجٹ زرعی شعبے کیلئے اچھا ہے ، زرعی شعبہ ہی ملک کو مسائل سے نکالے گا ،دس سال تک زرعی شعبے کو اس طرح کا پیکج دیا جائے تو پھر پاکستان کو کسی کے پاس قرض کے لئے نہیں جانا پڑیگا ،ہم سگریٹ پر کیوں ٹیکس زیادہ نہیں لگاتے؟،دل کے امراض ، جگر کے کینسر، کینسر جیسی بیماریاں سگریٹ نوشی کے باعث ہیں

،کم از کم 20 روپے ایک سگریٹ پیکٹ پر ٹیکس بڑھانا چاہیے ۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ یہ بجٹ زرعی شعبے کیلئے اچھا بجٹ ہے، یہی شعبہ ملک کو مالی مسائل سے نکال لے گا ،دس سال تک زرعی شعبے کو اس طرح کا پیکج دیا جائے تو پھر پاکستان کو کسی کے پاس قرض کے لئے نہیں جانا پڑیگا ۔ انہوںنے کہاکہ ہم سگریٹ پر کیوں ٹیکس زیادہ نہیں لگاتے، اس سے ٹیکس کے ساتھ عوام کو بیماریوں سے بچانا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ دل کے امراض ، جگر کے کینسر، کینسر اور دیگر بیماریاں سگریٹ نوشی کے باعث ہیں ،کم از کم 20 روپے ایک سگریٹ پیکٹ پر ٹیکس بڑھانا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی بنائے اور جو ٹیکس نہیں دیتے یا دیتے ہیں اس کا جائزہ لے ۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف بھی اس معاملے پر 200 فیصد متفق ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ سگریٹ پر کتنا ٹیکس لگایا گیا ہے ، وزارت خزانہ کو اس حوالے سے بتانا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہمیں اس معاملے کو اٹھائیں، کیا یہ اتنے بڑے مافیاز ہیں ؟ ،آج وزیراعظم میاں شہباز شریف کو اس ایوان میں ہونا چاہیے تھا ۔ راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ سید خورشید شاہ کی بات سے اتفاق کرتا ہوں، تمباکو نوشی صحت کے لیے مضر صحت ہے ،اس پر ٹیکس لگایا جائے تاکہ عوام کو مختلف بیماریوں سے بچایا جائے،سگریٹ پر ٹیکس لگائیں قوم خوش ہوگی ۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ سید خورشید شاہ کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اس معاملے کو اٹھایا

،مجھے وزیراعظم نے کہاہے کہ 70 ارب روپے تک ٹیکس سگریٹ پر لیا جائے ،میں سید خورشید شاہ کی بات سے اتفاق کرتا ہوں 200 ارب روپے ٹیکس جمع کرینگے ۔ انہوںنے کہاکہ سگریٹ کی قیمت کتنی ہونی چاہیئے یہ مجھ پر چھوڑ دیں، میں ان سے پیسے لے کر دکھاؤں گا سر دار ایاز صادق نے کہاکہ 2019 میں آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوا جس سے ملک نے نقصان کا سامنا کیا

،نئی حکومت کیلئے پچھلی حکومت نے کوئی راستہ نہیں چھوڑا تھا،۔تمام جماعتوں نے پاکستان کے نقصان کو بچانے کیلئے اپنا سیاسی نقصان کیا،آئی ایم ایف سے جب بھی بات کی جاتی تو جواب ملتا کہ ہم اعتبار نہیں کرتے۔ انہوںنے کہاکہ جاتے جاتے عمران خان نے جو آئی ایم ایف سے کمٹمنٹ کی اس کے برعکس قیمتیں کم کیں،عمران خان نے اقتدار کی خاطر امریکہ اور یورپی یونین کو برا کہا۔

انہوںنے کہاکہ وزیر خزانہ جو بجٹ دیا وہ ان کا نہیں بلکہ تمام اتحادیوں کا ہے،تمام فیصلے مشاورت سے ہوئے۔ انہوںنے کہاکہ ایسی بھی نوبت آئی کہ وزیر خزانہ کو باتوں کے ساتھ ہاتھوں سے سمجھانے کی کوشش کی۔ انہوںنے کہاکہ مفتاح صاحب جب ٹی وی پر آتے ہیں تو لوگ گھبرا جاتے ہیں،جیسے کسی ڈاکو کا خوف دلاکر بچوں کو سلایا جاتا تھا۔ انہوںنے کہاکہ کاروباری لوگوں کی ہمت افزائی کرنا چاہتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…