کولمبو (این این آئی)سری لنکا کے وزیر اعظم رانیل وکرم سنگھے نے کہاہے کہ بھارت کی جانب سے دی گئی مالی امداد کوئی خیرات نہیں ہے، اقتصادی بحران سے دو چار ملک کے پاس ان قرضوں کو ادا کرنے کا ایک منصوبہ ہونا چاہئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق وزیر اعظم رانیل وکرم سنگھے نے اقتصادی بحران سے نمٹنے کے لیے حکومت کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے ملکی پارلیمان کو بتایا
کہ ہم نے کریڈٹ لائن کے تحت بھارت سے چار ارب امریکی ڈالر کا قرض لیا ہے۔ ہم نے اپنے بھارتی ہم مناصب سے مزید قرض دینے کی درخواست کی ہے لیکن بھارت بھی اس طرح مسلسل ہمارا ساتھ نہیں دے پائے گا۔ ان کی طرف سے امداد فراہم کرنے کی بھی ایک حد ہے۔ دوسری طرف ہمارے پاس بھی ان قرضوں کی ادائیگی کا منصوبہ ہونا چاہئے۔ کیونکہ یہ پیسے خیرات میں نہیں ملے ہیں۔رانیل وکرم سنگھے نے کہاکہ ہماری معیشت پوری طرح منہدم ہوتی جارہی ہے۔ آج ہمارے سامنے سب سے زیادہ سنگین مسئلہ یہی ہے۔ ان مسائل کو صرف سری لنکا کی معیشت میں دوبارہ جان ڈال کر ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ ایسا کرنے کے لیے ہمیں سب سے پہلے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کے بحران سے نمٹنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ایک ایسا ملک جس کی معیشت پوری طرح تباہ ہوچکی ہو اور بالخصوص جس کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہوچکے ہوں، اسے دوبارہ بحال کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔وکرم سنگھے نے کہا کہ سری لنکا کے پاس واحد متبادل بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ بات چیت ہی رہ گیا ہے۔ دراصل ہمارے پاس صرف یہی ایک متبادل بچا ہے، ہمیں اسی راستے پر چلنا ہوگا۔ ہمارا مقصد ہے کہ ہم آئی ایم ایف کے ساتھ بات کریں اور اضافی کریڈٹ سہولیات حاصل کرنے کے لیے کسی معاہدے تک پہنچ سکیں۔