اسلام آباد ( آن لائن ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاہے کہ عمران خان کی حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاہدے کیے لیکن آخر میں اس پر عمل نہیں کیا، پچھلی حکومت کے کیے گئے معاہدے پر عمل درآمد کیا، آئی ایم ایف کی تمام شرائط مان لی گئی ہیں، ایک آدھ روز میں آئی ایم ایف کا معاملہ حل ہوجائیگا،پی ڈی ایم کو آنیوالا الیکشن ایک پلیٹ فارم سے لڑناچاہیے، پنجاب میں
آئینی بحران ہے، جلد بہتر ہوجائیگا۔۔اپنے ایک انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ پچھلی حکومت اتنی نااہل تھی کہ قانون سازی کیلئے بھی فوج کو مداخلت کرنا پڑی ، عمران خان نے اپنے اقتدار کیلئے اسپیس سرنڈرکی، عمران خان جب سازش کاالزام لگاتے ہیں یا تنقید کرتے ہیں تو اصل بات بتائیں کہ ان کو خیمے کے اندر کون لایا؟خواجہ آصف نے کہا کہ خرم دستگیر نے کسی اور تناظر میں بات کی، پی ٹی آئی کے لوگوں کے روز بیانات بدلتے ہیں، ان کے بیان پر کیا اعتماد کرنا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کا بڑا ڈھول بجا رہے ہیں، آئی ایم ایف کا جنازہ بھی تو پڑھیں نا۔پی ٹی آئی حکومت نے 4 سال میں نیب قوانین پر ہم سے 4 بار رابطہ کیا، پی ٹی آئی حکومت خود نیب قوانین میں ترامیم چاہتی تھی، الزام لگانے والے کوالزام ثابت کرنا ہوتاہے، جھوٹے الزام پر بھی سزا ہوتی ہے، نیب قوانین میں ڈپٹی چیئرمین کی گنجائش موجود ہے۔ نیب کے قانون میں جو ترامیم کی گئیں ہیں عمران خان اپنے دور حکومت میں یہی ترامیم کروانا چاہتے تھے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا وہ عارف علوی کو صدرتسلیم نہیں کرتے اور راجہ ریاض کو اپوزیشن لیڈر مانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم توبالکل ناکام نہیں، ناکامی ورثے میں لی ہے، کامیابی میں تبدیل کرنیکی کوشش کررہے ہیں، اسحاق ڈار نے اپنے دور میں بہت اچھے اقدامات کیے لیکن مفتاح اسماعیل بھی ناکام نہیں ہوئے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے سوال کیا کہ عمران خان نے نیشنل سکیورٹی کمیٹی (این ایس سی) کی پہلی میٹنگ کے بعد جوڈیشل کمیشن کیوں نہیں بنایا؟ جب عمران خان خود پاور میں تھے تو جوڈیشل کمیشن بنا دیتے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کو آنیوالا الیکشن ایک پلیٹ فارم سے لڑناچاہیے۔
پنجاب میں آئینی بحران ہے، جلد بہتر ہوجائیگا۔خواجہ آصف نے کہا کہ تمام تر اختلافات کے باوجود چوہدری خاندان کا بہت احترام کرتا ہوں، میں کوئی ایسی بات نہیں کرنا چاہتا جو حقائق کے برعکس ہو، پرویز الہٰی نے کان میں کہا کہ خواجہ تیری نواز شریف سے بڑی قربت ہے، نواز شریف سے بات کر، ہم سے کوئی غلطیاں ہوئیں تو معاف کردے۔
خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ پرویز الہٰی نے ان سے کہا کہ معاف کردیں ، ہم ایک نیا باب شروع کرنے جارہے ہیں، ایک عندیہ یہ بھی دیا گیا کہ پارٹیوں کا انضمام ہوجائے گا، پھراس کے بعد پتا نہیں کیا ہوا ، یہ بات صرف اس لیے بتائی کہ ہم پورے خلوص کے ساتھ پرویز الہٰی کے گھر گئے تھے۔