اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/آن لائن) ’’میرے ماں باپ جھوٹے ہیں ، سسرال والے میرے امی ابو سے بھی زیادہ اچھے ہیں ، مجھےمزید ذلیل نہ کریں، دعا زہرا نے ایک اور ویڈیو پیغام جاری کر دیا ۔ دعا زہرا کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی مرضی کیساتھ ظہیر سے شادی کی ہے اور میں ان کیساتھ بہت خوش ہوں ۔نجی ٹی وی کے مطابق دعا زہرا نے اپنے شوہر ظہیر کے ہمراہ ویڈیو پیغام جاری کیا ہے
جس میں انہوں نے کہا ہے کہ میرے سسرال والے میرے والدین سے بھی زیادہ اچھے ہیں ، میرے والدین جھوٹے ہیں ، مجھے ذلیل نہ کریں ۔ قبل ازیں دعا زہرا کا کہنا تھا کہ ہمیں کچھ ہوا تو ذمہ دار پولیس اور میرے ماں باپ ہوں گے ” سندھ پولیس ہمیں غیر قانونی طریقے سے ڈھونڈ رہی ہے اور اگر وہ ہمیں کراچی لے جاتے ہیں تو وہاں ہماری جان کو خطرہ ہے۔ میں کراچی نہیں جاؤں گی اور اگر ہمیں کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار سندھ پولیس، پنجاب پولیس اور میرے ماں باپ ہوں گے” میرے سسرال والے میرے ماں باپ سے زیادہ اچھے ہیں۔دوسری جانب عدالت نے دعا زہرا کے مبینہ اغوا کیس میں پولیس فائل دعازہرا کے والدین کے وکیل کو دینے کی ہدایت کردی۔تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں دعا زہرا کے مبینہ اغوا کے کیس کی سماعت ہوئی، سرکاری وکیل نے بتایا کہ میرے پاس کیس کی فائل نہیں۔عدالت نے سرکاری وکیل پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا اتنے ہائی پروفائل کیس میں تفتیشی افسر حاضر نہیں، نہ ہی کیس کی فائل آپ کیپاس موجود ہے جس پر سرکاری وکیل نے کہا مجھے کچھ دیر کیلئے مہلت دی جائے، دوران سماعت دعا زہرا کے والدین کے وکیل نے کیس کی فائل دینے کی درخواست کی۔تفتیشی افسر نے کہا پولیس ڈائری چھوڑ کر ہم پوری فائل دے دیں گے،
جس پر عدالت نے پولیس فائل مدعی مقدمہ کے وکیل کو دینے کی ہدایت کردی۔یاد رہے دعا زہرا کے والد نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی
، سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرا کو اس کی مرضی سے فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔اس سے قبل دعازہرا کیس میں پولیس نے چالان میں کہا گیا تھا کہ
دعا زہرا کی کم عمری میں اغوا کا جرم ثابت نہیں ہوتا، لڑکی کا نکاح لاہور میں ہوا، سندھ میں نہیں، اس لئے سندھ چائلڈ میرج ایکٹ کا اطلاق نہیں ہوتا۔