ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پی ٹی آئی نے بڑے پیمانے پر چیزوں کو چھپایا، تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ فیصلے کی گھڑی آن پہنچی

datetime 20  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ فیصلے کی گھڑی آںپہنچی،کیس کا فیصلہ آج منگل کو محفوظ ہونے کا امکان ہے ۔پیر کے روزچیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے تحریک انصاف ممنوعہ کیس کی سماعت کی ۔سماعت کے آغاز پر درخواست گزار

اکبر ایس بابر کے وکیل احمد حسن نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ تحریک انصاف کے وکیل کی جانب سے آرٹیکل فائیو ون صحیح طریقے سے نہیں پڑھا گیا ، غیر ملکی لوگ اور کمپنیاں قانون کے دائرے سے باہر ہیں ،پی ٹی آئی ماضی میں بینک سٹیٹمنٹس دیتی تھی لیکن اب کہتے ہیں کہ ہم ان اکاؤنٹس سے لاعلم ہیں اور یہ تاثر دیا گیا کہ ہم سب کچھ الیکشن کمیشن کو فراہم کرچکے ہیں، ساری تفصیلات سکروٹنی کمیٹی نے ایک بینک سے لئے ہیں آپ کی پارٹی نے جو اکاؤنٹ کھولا اس کی اکاؤنٹنٹنگ کرنی ہے یہ تمام اکاؤنٹس پارٹی کی ہدایات پر کھولے گئے تھے اور ان اکاؤنٹس کو رول فائیو کے تحت ظاہر کرنے تھے مگر پی ٹی آئی نے بڑے پیمانے پر چیزوں کو چھپایا گیا ہے، امریکہ میں ایل ایل سی پی ٹی آئی کے نام سے کمپنی بنائی گئی جبکہ ہمارا قانون اس قسم کی کمپنیوں سے منع کرتا ہے اسی طرح فنڈنگ کیلئے بھی کمپنی بنانا غیر قانونی ہے جس پر چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ آپ کہتے ہیں کمپنیاں نہیں کھولی جاسکتیں تو تحریک انصاف کو کمپنیا ں کھولنے کی کیا ضرورت تھی وہ کہتے ہیں امریکہ میں کمپنی کھولنا ان کی مجبوری تھی جس پراکبر ایس بابر کے وکیل نے کہاکہ یا تو ان کی لاعلمی تھی یا نالائقی تھی ،اس کامقصد پیسے کا خرد برد بھی ہوسکتا ہے لیکن جواب پی ٹی آئی نے دینا ہے انہوں نے الیکشن کمیشن کے سامنے غلط بیانی کی اس پر ان کی سرزنش ہونی چاہیے ،

کوئی پارٹی الیکشن کمیشن کو گمراہ نہیں کرسکتی ہے اورسکروٹنی کمیٹی کیلئے بڑا آسان تھا کہ پتہ لگاتی کہ کون پاکستان کا شہری ہے اور کون نہیں ہے،حنیف عباسی کیس کے کچھ پوائنٹس بڑے اہم ہیں، سورس آف فنڈز کی تفصیلات حاصل کرنا الیکشن کمیشن کی ڈیوٹی ہے اوریہ کافی نہیں ہے کہ یہ کہیں ہمارا ایجنٹ بھاگ گیا یا ہمیں اکاؤنٹس کا پتہ نہیں ان کا کام الیکشن کمیشن مطمئن کرنا ہے کہ ان کا پیسہ جائز ہے اگر یہ نہیں کرسکتے تو اس کا

مطلب کہ یہ چیزیں چھپا رہے ہیں اور اگر فنانشل ایکسپرٹس نے غلط رپورٹ کیا تو ان کیخلاف کاروائی ہونی چاہیے انہوں نے کہاکہ احسن اینڈ احسن کے حوالے سے انہوں نے بڑا ایشو کھڑا کیا ہے پی ٹی آئی نے مانا کہ یہ آڈٹ ہم نے خود کرایا، پی ٹی آئی ویب سائٹ پر آج بھی یہ ڈاکومنٹ موجود ہیں، یہ احسن اینڈ احسن رپورٹ کو کیسے جھٹلا سکتے ہیں ان کو ہدایت دی جائے کہ اکاؤنٹس فراہم کیے جائیں اگر اکاؤنٹس میں گڑ بڑ ہے تو الیکشن کمیشن الگ

سے کاروائی کرے، انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی نے کہا کہ کینیڈین قانون ہمیں تفصیلات دینے سے منع کرتا ہے کینیڈا میں ایک ادارے نے فنڈنگ کی ہے اورکینیڈا سے بھاری اکاؤنٹس آئی ہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ یہ رقوم کس نے بھیجی ہیں، ووٹن کرکٹ کلب کے مالک عارف نقوی نے پیسے بھیجے ہیں اور انہوں نے بیان حلفی کا کہا کہ جمع کرائیں گے لیکن آج تک جمع نہیں کیا گیا ہے اسی طرح آج تک دبئی اور سعودی عرب کے اکاؤنٹس کی تفصیلات

پیش نہیں کی گئی ہیں ،اکبر ایس بابر کے وکیل نے آج منگل کو مختصر دلائل کے مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ،کمیشن نے کیس کی سماعت آج بروزہ منگل تک ملتوی کردی اور قوی امکان ہے کہ تحریک انصاف ممنوعہ کیس کا فیصلہ آج منگل کو محفوظ کرلیا جائیگا، بعدازاں الیکشن کمیشن کے بابر اکبر ایس بابر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی ممنوعہ فنڈنگ کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں آج ہمیں جواب الجواب

دینے کا موقع ملا ہے اور کل ہمارے فنانشل ایکسپرٹ مختصر وقت لینگے اس کے بعد الیکشن کمیشن ہمیں معاونت کیلئے بلا سکتا ہے اور امید ہے کہ سالوں سال چلنے والا کیس کا فیصلہ محفوظ ہوجائیگا، انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے کل ایک تاریخی دن ہوگا الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں کو ریگولیٹ کرتا ہے جبکہ پی ٹی آئی کی کوشش تھی کہ حقائق سامنے نہ آئیں انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی درخواستوں کا مقصد تھا اکبر ایس بابر کو کیس

سے الگ کیا جائے ان کو پتہ ہے کہ حقائق سے صرف میں آگاہ ہوں انہوں نے کہاکہ عمران خان ہر سال جھوٹی دستاویزات جمع کراتے رہے ہیں اس حوالے سے الیکشن کمیشن کیا فیصلہ کرتا ہے یہ ان کی صوابدید ہے انہوں نے کہاکہ ہم اس موڑ پہ ہیں کہ الیکشن کمیشن تاریخ رقم کرسکتا ہے۔ الیکشن کمیشن کا فیصلہ تاریخی حیثیت رکھتا ہے تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے سامنے غلط بیانی سے کام لیا ہے ،کئی ممالک سے آنے والے عطیات چھپائے ہیں ان کے خلاف سخت کاروائی ہونی چاہیے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…